طرابلس:
لیبیا کے قریب بحیرہ روم میں کشتی ڈوبنے سے 45 تارکین وطن جاں بحق ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ لیبیا کے ساحلی شہر زوارہ کے قریب پیش آیا جہاں سمندر میں کشتی کا انجن پھٹ گیا جس کے بعد کشتی سمندر میں ڈوب گئی۔
کشتی میں 80 سے زائد افراد سوار تھے جو غیر قانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش کررہے تھے کہ یہ خوفناک حادثہ پیش آگیا۔
واقعے میں 45 تارکین وطن ڈوب گئے جب کہ مقامی مچھیروں نے 37 افراد کو بچالیا جنہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ہلاک شدگان میں 5 بچے بھی شامل ہیں۔
تارکین وطن کا تعلق سینیگال، مالی، چاڈ اور گھانا سے تھا جو روشن مستقبل کی امید لیے نقل مکانی کررہے تھے۔ اقوام متحدہ نے اسے سال کا بدترین واقعہ قرار دیا ہے۔
رواں سال لیبیا سے یورپ جانے کی کوشش میں اب تک سیکڑوں تارکین وطن سمندر کی لہروں کی نذر ہوچکے ہیں۔ جو بچ جاتے ہیں وہ انسانی اسمگلروں اور مسلح گروہوں کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں جو انہیں غلام بنالیتے ہیں۔
اس سال لیبیا اور تیونس سے سمندر کے ذریعے 17 ہزار غیر قانونی تارکین وطن اٹلی اور مالٹا پہنچے میں کامیاب ہوئے ہیں۔