شہزادی کا وجود جنت سے آیا،بروز قیامت شفاعت کا اختیار کامل رکھتی ہونگی، حقوق زوجین کیلئے علی و بتول علیہما السلام کے طرز حیات سے سبق لینا ہوگا
مجالس یا فلمسازی یا کلپ سازی میں دوسروں کے مقدسات پر حملہ دین مبین سے بغاوت ہے، ہم رہبر معظم اور مراجع کے حکم کے پابند ہیں:امام
نیویارک(پاکستان نیوز) حوزہ علمیہ امریکہ کے سربراہ اور امام جمعہ نیویارک آیت اللہ ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی نے کہا ہے کہ شہزادی سیدہ فاطمہ س کی سیرت پر چل کر ہی دنیا و آخرت میں فلاح ممکن ہے۔شہزادی کا طرز حیات ہم سب کیلئے مشعل راہ ہے مختلف امام بارگاہوں میں مجالس فاطمیہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا وحدت امت اور اہلسنت کے مقدسات کا خیال رکھتے ہوئے دنیا کو بیبی کی مظلومیت سے آشنا کرانا ہے۔ طعن و تشنیع، بیجا تبری بازی اور گالی گلوچ شیعہ کی فکر نہیں ہے۔ انہوں بے 200 القاب فاطمیہ، بیسیوں آیات و احادیث، وصیت فاطمیہ، عنایات فاطمیہ، شفاعت فاطمیہ، امتیازات فاطمیہ اور وراثت فاطمیہ پر بڑے وزنی دلائیل دیے انہوں نے کہا رہبر معظم آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور دیگر مراجع نجف و قْم کے پاپند ہیں خطبہ جمعہ میں سیرت کے 20 پہلو بیان کیے جبکہ پورا وصیت نامہ بھی پڑھا۔ متعدد امام بارگاہوں میں متعدد عنوانات پر سیر حاصل گفتگو کی۔ انہوں نے کہا نظام ولایت فقیہ اور نظام مرجعیت کے خلاف بین الاقوامی سازشیں ہورہی ہیں۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہم نے دامان خاندان سیدہ س سے ہمیشہ تمسک رکھا ہے۔ ہماری قوم نے بلاد کفر و الحاد میں اپنے رہبر وں کو نہیں چھوڑا۔ سیدہ فاظمہ س نے حریم امامت کی حفاظت فرمائی۔ اربعین کے بعد پہلی مرتبہ فیزیکلی امام الخوئی اسلامک سینٹر میں مرکزی مجالس فاطمیہ منعقد ہوئیں جنمیں کثرت سے مومنین نے شرکت کی۔ تقی رضوی،ذاکرہ مسز رضوی اور رضوی فیملی نے ان مجالس کو اسپانسر کیا۔ المہدی سینٹر میں بھی ایک مرکزی مجلس آغا مختار حسین نے اسپانسر کی۔ ادارہ جعفریہ میری لینڈ۔ القرآن سیْٹر۔ المہدی ٹی وی پر بھی آن لائن خطاب کیا- انہوں نے کہا حقوق زوجین علی ع و بتول س سے سیکھنے چاہئں۔ تربیت کے اصول خاندان فاطمہ س سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ خمس کا ادا نہ کرنا غاصبان حق سیدہ س کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔ شیعہ سنی اتحاد کو کبھی پارہ پارہ نہیں ہونے دیا جائیگا۔ محشر میں خاندان فاطمہ کا اقتدار ہوگا۔ ہمیں یقین ہے ہماری شہزادی ہمیں بروز قیامت تنہا نہ چھوڑینگی۔ جنت ملکیت خاندان بتول س ہے۔ آیات تطہیر، مباہلہ، صلوات، قربی، فئی ہوں یاسور دہر، کوثر و قدر ہوں شہزادی کی مدح سرائی کر رہی ہیں۔ بروز قیامت ہر وہ شخص جو محب بتول س ہوگا، جسنے حب بتول س و ذریت بتول میں کسی کو کھانا کھلایا ہوگا، پونی پلایا ہوگا ،لباس دیا ہوگا، مشکل حل کی ہوگی وہ جنت میں جائیگا۔ حضور ص اپنی صاحبزادی کیلئے ہمیشہ کھڑے ہوتے تھے۔ انہوں نے کہا میں نے دو بڑے علماء کو زندگی میں حق فاطمہ س اور شان فاطمہ س میں جسارت کے عوض ختم ہوتے دیکھا اور چھوٹے چھوٹے علماء کو وفائے فاطمہ س کے سبب عروج کمال پر دیکھا انہوں نے توصیہ کیا کہ دعائے نور ، درود فاطمیہ، دعائے حریق، استغاثہ فاطمیہ اور تسبیح فاطمہ س کے ورد کو ترک نہ کریں۔ اپنی اولادوں کو خطبہ فدک سکھائیں۔ نماز فاطمہ س سکھائیں۔ اہل خانہ کو حجاب کی پابندی کرا ئیں اور فیس بک پر سر برہنہ تصا ویر نہ لگائیں۔ انہوں نے کہا دینی مراکز میں سیاست بازی نہ کریں۔ ان مجالس سے کچھ سیکھیں۔ کلمہ طیبہ، کلمہ شہادت، نماز،وضو، تیمم، نماز جنازہ، عقود، ایقاعات، معاملات، عبادات، اخلاقیات، حلال، حرام اور احکام خمسہ سیکھیں ۔ سچ بولیں جھوٹ سے بچیں۔ بد خوئیاں چھوڑیں حسد و بغض ترک کر دیں۔ کورونا بھی اگر ٹھیک نہیں کر پا رہا تو پھر کب ٹھیک ہونگے؟ فن بنانا چھوڑیں کسی کی مصیبت پر مذاق نہ اڑائیں۔ نسل بچائیں، خود کو بچا ئیں ، ایگو کے نہیں۔ خاندان بتول س کے غلام و کنیز بنیں۔ شریعت کی حدود و قیود نہ پھلانگیں۔ علماء و مراجع کی مخالفت نہ کریں۔ شکایت بازیاں نہ کریں۔ جاسوسی نہ کریں۔ جوانوں پر کڑی نظر رکھیں۔غیروں کی بجائے اپنی فکر کریں۔ اپنا فکری قبلہ درست رکھیں۔ کورونا وائرس کا مقابلہ کرنا ہے۔ طب النبی و ائمہ کے ساتھ ساتھ ایس اوپیز کا خیال رکھیں احتیاط کا دامن ترک نہ کریں۔ مجالس کے اندر ایسی حرکات و سکنات سے باز ر ہیں جو وحدت امت کو داؤ پر لگائیں۔مجالس کا سلسلہ پیر تک جاری رہے گا۔