اسلام آباد:
صدر مملکت نے جعلی دعوؤں کی تفتیش میں ناکامی پر ایف بی آر پر اظہارِ برہمی کیا ہے۔
صدر مملکت نے ایف بی آر کو جعلی ٹیکس ری فنڈ کیس میں ایک کروڑ چوالیس لاکھ روپے کی وصولی کا حکم دے دیا اور وفاقی ٹیکس محتسب کے فیصلے کے خلاف ایف بی آر کی جانب سے دائر کردہ اپیل مسترد کردی۔
صدر نے فیصلے میں کہا کہ ایف بی آر کے حکام نے جعلی رسیدوں کی بنیاد پر جعلی رجسٹرڈ پرسن کو ایک کروڑ چوالیس لاکھ سے زائد ٹیکس ری فنڈ کیا، وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کے علاقائی دفاتر کی جانب سے ری فنڈ کی ادائیگی میں کی جانے والی بے ضابطگیوں کے خلاف سو موٹو کاروائی کی تھی، وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کو جعلی رسیدوں کی بنیاد پر ادا کی جانے والی رقم وصول کرنے کا حکم دیا تھا۔
صدر مملکت نے ایف بی آر کی جانب سے جعلی دعوؤں کی تفتیش میں ناکامی پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ عہدیداران کی ملی بھگت سے رقم واپس کی گئی اور ذمہ داران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی ، جعل سازوں سے خرد برد کی گئی رقم کی وصولی کی جائے اور قانونی سزادی جائے، ایف بی آر وفاقی ٹیکس محتسب کے فیصلے کی مخالفت کی بجائے عوام کے پیسے کی وصولی یقینی بنائے۔
ایف بی آر نے وفاقی ٹیکس محتسب کے احکامات کے خلاف ایوانِ صدر میں 74 درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔ متعلقہ ریکارڈ کے مطابق ایف بی آر نے جعلی رجسٹرڈ پرسنز کو 87 کروڑ روپے سے زائد ری فنڈکی منظوری دی جس میں سے 22 کروڑ سے زائد رقم پہلے ہی ادا ہوچکی ہے۔