35 کروڑ افراد موت کی دہلیز پر ہیں

0
114

جنیوا(پاکستان نیوز) اقوام متحدہ نے متنبہ کیا ہے کہ ریکارڈ 34 کروڑ 50 لاکھ افراد بھوک کے سبب موت کی دہلیز پر ہیں۔ بھوک کے حوالے سے اقوام متحدہ کی ایک نئی رپورٹ بتاتی ہے کہ ایندھن اور خوراک کی قیمتیں بڑھنے کے سبب بھوک کے شکار افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اور یوکرین کی جنگ نے اس بحران کو شدید تر بنا دیا ہے۔امریکی خبر رساں ادارے اور جرمن نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ ورلڈ فوڈ پروگرام کے سربراہ ڈیوڈ بیزلی کا کہنا ہے کہ اس وقت ریکارڈ 34 کروڑ 50 لاکھ افراد شدید بھوک کا شکار ہیں اور موت کی دہلیز کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ رواں سال کے آغاز میں یہ تعداد 27کروڑ 60لاکھ تھی اور اس میں اب تک 24 فیصد کا اضافہ ہوچکا ہے۔ جبکہ کووڈ انیس کی وبا سے قبل سن 2020کے اوائل میں یہ تعداد 13کروڑ 50لاکھ تھی۔سال 2021 میں مجموعی طورپر 70کروڑ 20لاکھ سے 82کروڑ 80لاکھ افراد بھوک سے متاثر ہوئے جوکہ اس سے سابقہ برس کے اوسط 72کروڑ 20لاکھ کے مقابلے 4کروڑ 60لاکھ زیادہ ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق بالخصوص افریقہ اور مشرق وسطی کے ملکوں میں اناج اور خوراک کی سپلائی کا مسئلہ زیادہ سنگین ہے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کووڈ انیس کی وبا کے بعد معمول کی صورت حال کو بحال کرنے میں غیر یکسانیت، ماحولیاتی تبدیلی کے مضمرات اور مسلح تصادم کے واقعات بھوک اور قلت تغذیہ پر قابو پانے کی راہ میں بڑی رکاوٹیں بن رہے ہیں۔ یوکرین کی جنگ نے عالمی فوڈ سکیورٹی کی صورت حال کو مزید سنگین بنادیا ہے جو کہ کووڈ انیس کی وبا کے سبب پہلے ہی شدید دباو کا شکار تھی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here