اسلام آباد(پاکستان نیوز) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے 21نومبر کے دورہ پاکستان کے موقع پر پاکستان ا ور سعودی عرب کے درمیان دس ارب ڈالر کے لگ بھگ مالیت کی سرمایہ کاری کے معاہدوں،ایم او یوز پر دستخط متوقع ہیں جن میں سے چار ارب ڈالر کے لگ بھگ مالیت کے سرمایہ کاری کے منصوبوں پر اصولی اتفاق ہوچکا ہے جبکہ مزید پر آج(منگل) وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس میں اتفاق متوقع ہے اگر آئل ریفائنری لگانے کے منصوبے پر بھی اتفاق ہوگیا تو اس پر الگ سے بارہ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی علاوہ ازیں سعودی عرب کی جانب سے 4.2 ارب ڈالر کی اضافی رقم فراہم کرنے کا بھی امکان ہی۔وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد کے دورے کی تیاریاں اہم مرحلے میں داخل ہوگئی ہیں۔اس حوالے سے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت آج چار بجے اہم اجلاس ہوگاذرائع کے مطابق اجلاس میں سعودی سفارتخانے کے اہم حکام اور پاکستانی متعلقہ وزارتوں کے حکام شریک ہونگے اجلاس میں سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے موقع پر پاکستان کیلئے سرمایہ کاری کے پیکج کو حتمی شکل دینے پر جائزہ لیا جائے گا۔سرمایہ کاری بورڈ پاکستان ویڈیو لنک کے ذریعے سعودی وزارت سرمایہ کاری کے ساتھ ڈیڑھ گھنٹہ اجلاس منعقد کرچکا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نوشہرہ سے نئے موٹر وے پراجیکٹ کیلئے بھی سرمایہ کاری کا معاہدہ متوقع ہے اس منصوبے پر پچاس لاکھ ڈالر لاگت آئے گی،ترلائی اسلام آباد میں 500 ملین ڈالر سے زائد مالیت کے کنگ سلمان ہسپتال کی تعمیر کے منصوبے کے معاہدے پر بھی دستخط متوقع ہیں، سعودی عرب کیساتھ آزاد جموں و کشمیر میں500 ملین ڈالر کے دو ہائیڈور پاور پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کا معاہدہ بھی متوقع ہے، سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں کراچی تا اٹل وائٹ آئل پائپ لائن منصوبے میں غیر ملکی کرنسی میں سرمایہ کاری کرے گا،کراچی میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے ڈی سیلیٹیشن پراجیکٹ میں سعودی سرمایہ کاری پر بھی معاہدے کا امکان ہے،سندھ میں حکومت کی طرف سے این ای ڈی یونیورسٹی میں سائنس پارک کے قیام میں سعودی سرمایہ کاری کا معاہدہ بھی متوقع ہے اس منصوبے پر ساٹھ سے ستر کروڑ ڈالر لاگت آئے گی۔ذرائع کے مطابق بات چیت جاری ہے نسٹ ہونیورسٹی اسلام آباد میں اسٹنٹ اور اس سے متعلق دیگر پراڈکٹس کی تیاری کے منصوبے بھی سعودی سرمایہ کاری متوقع ہے،منصوبے پر دس سے پندرہ کروڑ ڈالر لاگت آئے گی نسٹ میں تیار کردہ اسٹنٹ و دیگر پراڈکٹ دوسرے ممالک کو بھی یہاں سے برآمد کئے جائیں گے اس کے علاوہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں 12ارب ڈالر مالیت کی آئل ریفائنری لگانے کے منصوبے پر بھی اہم پیشرفت متوقع ہے اس معاملے پروزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ریفائنری معیارات اور ممکنہ شرائط کو حتمی شکل دینے کی ہدایات بھی جاری کرچکے ہیں ذرائع کے مطابق سعودی آرامکو کے ساتھ پارکو آئل ریفائنری اور پی ایس او بھی شراکت داری کریں گے ، نئی ریفائنری کی 2028 میں تعمیرمکمل ہونے کے بعد سے پاکستان پٹرولیم مصنوعات کی تیاری میں خودکفیل ہوجائے گا اس کے علاوہ سعودی عرب کی جانب سے 4.2 ارب ڈالر کی اضافی رقم فراہم کرنے کا بھی امکان ہے جس میں 3 ارب ڈالر کے اضافی ذخائر اور موخر ادائیگی پر تیل کی سہولت شامل ہے، سعودی عرب گوادر میں پیٹرو کیمیکل کمپلیکس تعمیر کرے گا۔