ریپبلکن کے ایوان پر قابض ہونے پر بائیڈن انتظامیہ کو شدید دھچکا لگ سکتا ہے: واشنگٹن ٹائمز

0
55

واشنگٹن(پاکستان نیوز) اخبار واشنگٹن ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کو شدید دھچکہ لگ سکتا ہے جب جنوری میں ریپبلکنز ایوان کا اقتدار سنبھالیں گے، ریپبلکن رہنما افغانستان کے ایشو کو ایوان میں بحث کے لیے صدر بائیڈن کی طرز حکمرانی اور فارن پالیسی کو ناکام ثابت کرنے کے لیے وائٹ ہاؤس کو نیچا دکھانے کی کوشش کریں گے۔ ریپبلکن پارٹی کے اراکین کانگریس کا حلف اٹھاتے ہی افغانستان کا ایشو سامنے لے آئیں گے۔ واشنگٹن نے افغانستان کی تعمیر نو، افغان بدقسمت فوج کو تربیت دینے کے لیے خطیر امریکی رقم خرچ کی۔ ابھی بھی بائیڈن انتظامیہ فوجی انخلائ کے بعد سے افغانستان کو دی جانے والی تقریباً 1.1 بلین ڈالر کی امریکی امداد کا تفصیلی حساب کتاب فراہم کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ ریپبلکن اراکین بائیڈن انتظامیہ سے حساب مانگیں گے کہ وہاں جس طرح امریکی خزانے کو بہایا گیا واشنگٹن نے اپنی آنکھیں کیوں بند رکھیں افغان حکومت نے کرپشن کی انتہا کر دی انہوں نے دہشت گرد گروپوں کو ختم کرنے کی بجائے صرف اپنا فوکس امریکی امداد کی لوٹ مار پر رکھا۔ ریپبلکن صدر بائیڈن کی فٹنس پر بھی سوالات کھڑے کر سکتے ہیں کیونکہ امریکہ کو ایسا ایکٹو صدر نہیں مل رہا جو حکومتی معاملات کو احسن طریقے سے چلا سکے۔ بائیڈن انتظامیہ کو ڈر لگ رہا ہے کہ خفیہ معلومات کے منظر عام پر آنے سے اس کی اصلیت کا راز فاش ہو جائے گا۔ ریپبلکن اراکین افغانستان میں ہونے والی کرپشن کے بارے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا ارادہ رکھتے ہیں کیونکہ یہ باتیں عام ہو چکی ہیں کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے امدادی رقوم میں وسیع پیمانے پر ہیرا پھیری ہوئی ہے کہ کس طرح امریکی ٹیکس دہندگان کے ڈالروں کو لوٹا گیا۔ ریپبلکنز اراکین کا کہنا ہے کہ وہ انتظامیہ کو امریکی انخلا کی منصوبہ بندی کے جوابات کے لیے بھی دباؤ ڈالیں گے تاکہ اصل حقیقت سامنے آسکے کہ وہ کونسے محرکات تھے جن کی وجہ سے ملٹری انٹیلی جنس کے جائزے بری طرح ناکام ہوئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here