واشنگٹن (پاکستان نیوز) صدر ٹرمپ نے حکومتی شٹ ڈائون سے قبل کانگریس کے چار نمائندوں سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے ، کانگریس رہنمائوں میں شمر، جیفریز، جانسن اور تھون شامل ہیں جن سے ٹرمپ کی ملاقات متوقع ہے، یہ ایک قابل ذکر تبدیلی ہے جب انہوں نے سینیٹ کے اقلیتی رہنما چک شومر اور ہاؤس اقلیتی رہنما حکیم جیفریز سے ہفتے کے اوائل میں ملاقات منسوخ کر دی تھی۔شومر، جیفریز، اسپیکر مائیک جانسن (RـLa.) اور سینیٹ کے اکثریتی رہنما جان تھون (RـS.D.) پیر کو وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کریں گے، سینیٹ کے اقلیتی رہنما کے ایک معاون کے مطابق شمر نے جمعہ کے روز تھون کو فون کیا اور ان پر زور دیا کہ وہ ٹرمپ سے ملاقات کریں کیونکہ حکومتی شٹ ڈاؤن کی آخری تاریخ تیزی سے قریب آرہی ہے۔شومر اور جیفریز نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر اوول آفس میں ملاقات پر اتفاق کیا ہے جیسا کہ ہم نے بارہا کہا ہے، ڈیموکریٹس کہیں بھی، کسی بھی وقت اور کسی کے ساتھ بھی ملاقات کریں گے تاکہ دو طرفہ اخراجات کے معاہدے پر بات چیت کی جائے جو امریکی عوام کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ ہم حکومتی شٹ ڈاؤن سے بچنے اور ریپبلکن صحت کی دیکھ بھال کے بحران سے نمٹنے کے اپنے عزم میں پختہ ہیں، وقت ختم ہو رہا ہے۔اس ماہ کے شروع میں ایوان نے 21 نومبر تک حکومت کو فنڈ دینے کے لیے ریپبلکن کی تیار کردہ “صاف” جاری رکھنے کی قرارداد منظور کی، جسے سینیٹ نے فوری طور پر مسترد کر دیا۔کانگریس کے ڈیموکریٹس نے ریپبلکنز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افورڈ ایبل کیئر ایکٹ سبسڈی جیسے مسائل کو حل کریں جو کیلنڈر سال کے اختتام پر ختم ہو جائیں، یا اس سال کے شروع میں ریپبلکنز کے میگا بل میں قانون میں دستخط شدہ میڈیکیڈ کٹوتیوں کو واپس لیں۔ریپبلیکنز کا کہنا ہے کہ یہ غیر متعلقہ مسائل ہیں جن پر الگ سے توجہ دی جانی چاہیے، اور کچھ سوالوں کو غیر معقول قرار دیتے ہیں۔












