واشنگٹن(پاکستان نیوز) پینٹا گون کے خلائی سائنسدانوں کی جانب سے منظر عام پر آنے والی ایک تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چین بڑی تیزی سے خلا میں اپنی صلاحیتوں کو بڑھا رہا ہے اور خدشہ ہے کہ اگر وہ اسی رفتار سے آگے بڑھتا رہا تو وہ امریکہ کو پیچھے چھوڑ دے گا اور ان جگہوں پر قبضہ کر لے گا جہاں آج ہم موجود ہیں چین اس نئی خلائی دوڑ میں امریکہ پر سبقت حاصل کررہا ہے جس سے ہماری سپریمیسی کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ اس رپورٹ کو منظر عام پر آنے کے بعد وائٹ ہائوس اور پینٹا گون کے اعلیٰ حکام نے سر جوڑ لئے ہیں گزشتہ روز منعقدہ اجلاس میں سائنسدانوں کی اس رپورٹ پر بحث کی گئی ۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جب تک امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک خلائی صنعتوں کو مضبوط نہیں بناتے، اکنامک ڈپلومیٹک اور ملٹری ٹیکنالوجی میں اضافہ نہیں کرتے تو سمجھ لیں کہ آئندہ چند سالوں میں چین خلا میں اپنی اجارہ داری قائم کر لے گا اور اگر اس نے ایسا کر لیا تو پھر اس کو سپر پاور بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ وائٹ ہائوس کو جان لینا چاہیے کہ بیجنگ کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لئے موجودہ فیصلہ کن دہائی ہے اسی میں فیصلہ ہونا ہے کہ کیا امریکہ اپنی سپریمیسی برقرار رکھے گا یا نہیں؟ یہ پورٹ اسپیس فورس ، ایئرفورس ریسرچ لیبارٹری اور ڈیفنس انوویشن یونٹ ریاستوں کے مایہ ناز سائنسدانوں نے مرتب کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بیجنگ آنے والی دہائیوں میں ہمارا سب سے بڑا نتیجہ خیز اسٹریٹجک حریف ہے اور واحد ملک ہے جس کا مقصد بین الاقوامی نظام کو ازسرنو تشکیل دینے کا ہے اور وہ اپنے مقاصد کی تکمیل کے لئے بڑی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور وہ اپنی اقتصادی ، سفارتی، فوجی اور تکنیکی طاقت کا بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے۔ رپورٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ چین2045 تک نہیں بلکہ اس سے کہیں سال پہلے ہی امریکہ کی سپریمیسی کو ختم کرکے نیو ورلڈ آرڈر جاری کرنے کا پلان بنا چکا ہے۔