پشاور دھماکہ!!!

0
97
عامر بیگ

کیا جان بوجھ کر حالات خراب کئے جا رہے ہیں ،پشاور کی مسجد میں پہلی صف میں کھڑے خود کش حملہ آور نے جنت کے لالچ یا اپنے خاندان کی کفالت کی شرط پر اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا کر کس کو خوش کیا، کس کا مقصد پورا ہوا، تحریک طالبان پاکستان نے ذمہ داری قبول کر لی ہے تو کیا ٹی ٹی پی پھر سے اتنی طاقتور ہو گئی ہے کہ وہ پاکستان جو کہ امن کو گہوارہ بن چکا تھا جہاں لوگ کم از کم دھماکوں کے ڈر سے نجات پا چکے تھے پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی کارکردگی سے کون واقف نہیں ہے، اُڑتی چڑیا کے پر گن لینے میں مہارت رکھنے والی ایجنسیوں کے ہوتے ہوئے اس طرح کی واردات ڈال دینا کئی سوال پیدا کر گیا ہے۔ اتنی شہادتوں پر سیاست کرنا یا سیاسی نمبر ٹانگنا مناسب نہیں ہو گا مگر پاکستانی کی سیاسی تاریخ اس طرح کے واقعات سے بھری پڑی ہے ۔مسلم لیگ نون کی ایک پسندیدہ خاتون صحافی نے تو ٹویٹر پر دھماکے سے پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ ایسی کسی حرکت سے الیکشن میں تاخیر ممکن ہے تو کیا نئے چیف آف آرمی کو نیوندرا ڈال دیا گیا ہے یا کسی اور کے قدموں کی روک تھام کا بندوبست کرنا مقصود ہے ،جی آرمی پبلک سکول میں دہشت گردی پی ٹی آئی کا ایک سو چھبیس دنوں سے جاری دھرنا ختم کرنے کا باعث بنی تھی اور اب عمران خان کے قومی اسمبلی میں انکی پارٹی کے ممبران کے مستعفی ہونے پر تمام نشستوں کے ضمنی انتخابات پر عمران خان کے کھڑے ہونے کے اعلان اور اس دوران الیکشن مہم چلا کر عوام کو جنرل الیکشن کے لیے ان کی حمایت میں موٹیویٹ کرنے کے نادر موقع کو روکنے کا اس سے بہتر طریقہ شاید ممکن نہ ہو جو بندہ گولیاں کھا کر بھی رکنے کا نام نہیں لے رہا، اگر اسے مار دیا گیا تو حالات کی سنگینی سے احباب اقتدار یقینا واقف ہونگے ناہلی عدالت میں چیلنج کر دی جائے گی لہٰذہ ارباب اقتدار کو ملک میں افراتفری کی کیفیت پیدا کرنا ہی مناسب رہے گا تاکہ عوام باہر نہ آنے پائیں اور اگر آئیں تو مارا ماری ہو ،وفاقی ویر داخلہ اس میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں ،ماڈل ٹائون کیس کا ماڈل سامنے ہے اور اسکا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ کیا جاسکتا ہے جس سے الیکشن میں تاخیر کے مقاصد باآسانی حاصل کئے جا سکتے ہیں اگر اس مفروضے کو صحیح مان لیا جائے تو پھر یہ دھماکہ پہلا نہیں ہو سکتا اس طرح کے مزید دھماکے بھی ممکن ہیں کہ پلان کر لیے گئے ہوں، اس ضمن میں حکومتی اور ارباب اقتدار کو سر جوڑ کر بیٹھنے کی ضرورت نہیں ہوگی کہ ان کا سد باب کیا جائے۔ ٹی ٹی پی سے مذاکرات بھی نہیں کیے جائیں گے اور وہی گھسا پٹا بیان کہ دھماکے کرنے والوں کو آہنی ہاتھوں سے نپٹا جائے گا ،75 سالوں میں آج تک آہنی ہاتھ صرف اپنوں کے اوپر ہی استعمال ہوئے ہیں ،سانحہ پشاور میں مرنے والوں کے لیے دعا کے ساتھ اللہ ہم سے مزید امتحانا ت نہ لے، ہمیں ہمارے گناہوں کی مزید سزا نہ دے اور ہمیں معاف کر دے، آمین!
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here