الحمد للہ جب سے المدنی مسجد وجود میں آئی ہے ۔ ہر سال شہداء اسلام کانفرنس منعقد کرتے ہیں ۔ اوپر نیچے تین عظیم شہادتیں ہوئیں ہیں۔18ذوالحج کو سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ ، یکم محرم کوسیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ اور دس محرم کو سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ تو ہم نے فیصلہ کیا کہ افراط تفریط سے بچنے کیلئے تینوں آئمہ کرام کے بارے میں ان کی خدمات، ان کی عظمت، ان کی سیرت سے اہل اسلام کو روشناس کرایا جائے۔ سو الحمد اللہ برسوں پر محیط یہ کانفرنس منعقد کی جاتی ہے چونکہ یہ عاجز ہی مسجد کا بانی ہے۔ اس لئے مسجد کے اندر شریعت مطہرہ کے اصولوں کی سختی سے پابندی کی جاتی ہے۔ حد یہ ہے کہ جمعہ کی جماعت دو بج کر دس منٹ پر کھڑی ہوتی ہے۔ تو جماعت اللہ کے فضل سے دو بج کر دس منٹ پر ہی کھڑی کی جاتی ہے، منبر پر قرآن و حدیث ہی بیان کیا جاتا ہے۔ غیر ضروری طوطا کہانیوں سے سختی سے پرہیز کیا جاتا ہے۔
مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ایک واعظ جس کے بارے میں خوش گمان تھا۔ جب انہوں نے شریعت کی حد کو چھوڑا میں نے منبر سے اترنے کی خواہش کی۔ تو انہوں نے اترنے سے انکار کردیا میں نے کہا کہ آپ منبر پر تشریف رکھیں میں نے مائیک لے کر خود گفتگو شروع کردی۔ چارو ناچار منبر سے اترنا پڑا۔ ایک صاحب نے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت بیان کرتے ہوئے کئی زخم گھوڑے کو لگائے اور ستر سے اوپر امام حسین رضی اللہ کو لگائے۔
اس سے بھی معذرت کرلی کیونکہ سوائے کوفیوں کے کوئی عینی شاہد نہ تھا اورہم نادانی میں کوفیوں کی روایات بیان کرتے ہیں۔ جو ظلم عظیم ہے ہم شعروں کیلئے تقریر پڑھتے ہیں۔ مقصود یہ ہے کہ مسلمانوں کے جذبات سے کھیل کر پیسہ بنایا جائے۔ امریکہ میں جو واعظ باہر سے تشریف لاتے ہیں وہ اپنی دکانداری قائم رکھنے کیلئے ہم جیسے درویشوں سے دور رہنے کی تلقین کر جاتے ہیں۔ پچھلے دنوں ایک صاحب نے جو بیرونی تھے مشورہ دیا کہ مفتی صاحب کی گفتگو سننے سے تم جہنمی ہو جائو گے۔ ایک پیر صاحب تشریف لائے بڑا ،اکرام کیا۔ پوچھا یہ مسجد آپ نے خرید لی ہے یا مارگیج پہ ہے میں نے کہا تھوڑا سا قرض باقی ہے۔ فرمانے لگے چلو مریدو المدنی مسجد میں نماز پڑھنا حرام ہے چونکہ یہ مارگیج پر ہے۔ اتفاق سے ان کے جانے سے پہلے بینک کے سارے پیسے ادا کرکے مسجد کے نام زمین ہو گئی ہم نے مسجد کیلئے وقف کر دیا۔ پیر صاحب کو پیغام بھیجا مسجد صاف ہو گئی تشریف لائیں ، فرمانے لگے چونکہ تم نے مسجد سود دے کر خریدی ہے لہٰذا اس میں قیامت تک نماز پڑھنا حرام ہے۔ سبحان اللہ امریکہ میں ہم سب بینکوں سے لین دین کرتے ہیں وہ پیسے پیر صاحب کیلئے حلال ہیں۔