جناب گلزار جاوید صاحب!

0
36
رعنا کوثر
رعنا کوثر

کچھ عرصے کی غیر حاضری کے بعد مکتوب حاضر ہے ہمیشہ ہی خیالات کے اظہار کا دل چاہتا ہے آپ کے ہاں بہتری ادب پڑھنے کو ملتا ہے مگر کبھی مصروفیات بھی آڑے آجاتی ہیں، سب سے پہلے جناب ایوب خاور کو میرا بہت سلام ان کی محنت کام سے لگن نے ہمارے ریڈیو اور ٹی وی پروگراموں کو بے انتہا نکھار عطا کیا۔ یہ اللہ کی طرف سے ایک تحفہ ہیں ٹیلی ویژن والوں کے لئے براہ راست تو ایک ایسا تعارفی ذریعہ ہے کے مسرورق شخصیت کی ہر فوجی عیاں ہو جاتی ہے ان سے متعلق مضامین بھی بہت اچھے ہیں اب آتے ہیں انسانوں کی جانب جو میں بڑے شوق سے پڑھتی ہوں۔ افسانہ ، دوپتہ، محمد بشیر، چمکیل روشنی کا منظر، سیمیں کرن الائو قمر جلالی، پتی ورشا شاہد رضوان، مزدور کا دن فرخندہ شمیم، اند رام کی لگائی، دیپک کنول یہ تمام افسانے اب تک پڑھے ہیں۔ اور سب ہی اچھے ہیں مگر مزدور کا دن اور چاند رام کی لگائی بہت پسند آئے۔ ناول خاک شفا کی ابھی قسط13ختم کی میں یہ ناول سب سے آخر میں پڑھتی ہوں۔ دلچسپ ناول ہے اور اس دفعہ پھر نہایت ذہانت سے مبین چچا کے ذریعے باتوں ہی باتوں میں ہسٹری بیان کی ہے اس زمانے کی خوبصورت گانے والی شیلا کا ذکر اور محفل کے آداب اس کی ملک ووطن کے لئے قربانی خود بک اور پشین کی تمام کہانی سامنے آگئی کئی دفعہ ان جگہوں کی سیر کی مگر صحیح معلومات حاصل نہ ہوسکیں۔ پرانے وقتوں کا یہ ٹفن کیریئر کا آغاز ہر ایک کو اس کی معلومات ہی نہیں ہوسکتی ہے یہ بھی چچا مبین نے ہی بتایا۔ شیراز علی صاحب کا تعارف سٹو ڈیوز اور انڈین فلم انڈسٹری میں ان لوگوں کا کتنا ہاتھ تھا۔ یہ گمنام ہوچکے ہیں کوئی تو ہو جو ان کے بارے میں بتلائے یہ لوگ قابل تعریف ہیں نہرہ اور نہ گھس کے مکالمے ان کا ایوارڈ میں آنا سب بہت دلچسپ تھا ،یوں تو ناول پڑھتے ہی آئے ہیں سب بہت دلچسپ تھے، مگر یہاں دو مزے ہیں ایک تو ناول کا پڑھنا اور دوسراتاریخ کا پتہ ہونا مصنف بہت مبارکباد کے مستحق ہیں اگلے شمارے کا انتظار رہے گا غزلوں اور نظموں پر تبصرہ نہیں کر پائی بہت معذرت خواہ ہوں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here