اسلام آباد (پاکستان نیوز)ملکی بدلتی سیاسی صورتحال میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی حکمت عملی کامیاب قرار دیا گیا ہے ، کیونکہ مسلم لیگ ن کے لیے پنجاب کے الیکشن میں حصہ لینا اس کی ساکھ کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے ، اس حوالے سے سابق وزیراعظم نواز شریف نے پارٹی کی سینئر قیادت سے مشاورت شروع کر دی ہے ، مستقبل میں آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر مسلم لیگ ن کو وفاق میں سخت معاشی فیصلے کرنے پڑیں گے، ذرائع کے مطابق وفاق کے سخت فیصلوں سے پنجاب میں الیکشن جیتنا ناممکن ہے، مسلم لیگ ن کی پارٹی مشاورت میں یہ سوالات بھی سامنے آئے کہ کیا پنجاب کے نگران سیٹ اپ کو 90 روز سے طویل کیا جا سکتا ہے؟ سیکیورٹی، حلقہ بندیاں یا معاشی صورتحال کو جواز بنایا جا سکتا ہے؟ کیا کسی طرح صوبائی الیکشن کمیشن کو اکتوبر تک انتخابات کیلئے جواز دیا جا سکتا ہے؟ نواز شریف نے سینئر قیادت کو قانونی ماہرین سے مشاورت کی ہدایت کر دی ہے، مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف بجلی، گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ چاہتا ہے، اگرپنجاب میں الیکشن ملتوی نہ ہوئے تو ن لیگ بڑا فیصلہ کر سکتی ہے،دوسری صورت میں ن لیگ کی جانب سے وفاقی حکومت سے علیحدگی پر بھی غور کیا گیا ہے، اور اس حوالے سے یہ بات بھی اہم ہے کہ کیا اتحادی قومی اسمبلی تحلیل کرنے پر ساتھ دینگے؟ اگر پی ڈی ایم جماعتیں ساتھ نہیں دیتیں تو کیا شہباز شریف استعفیٰ دیں گے؟، اس وقت ن لیگ سیاسی دوراہے پر ہے۔