سات اکتوبر کو حملہ ہوا ہے اس معاملے سے اس وقت تک کتنے ہی دن گزر چکے ہیں اب تک کی جو جنگ ہوئی ہے اگر کسی بھی وجہ سے بند ہو جائے جس کا ابھی کوئی امکان نہیں ہے تو اب تک کی جنگ میں ہم جیت چکے ہیں، 75 سال سے یہ پروپیگنڈا تھا کہ اسرائیل کی فوج دنیا کی طاقتور ترین افواج میں دوسرے تیسرے نمبر پر تو یقینا ہے۔
الحمدللہ رب العالمین حماس کے چند سو مجاہدوں نے وہ کارنامہ کیا کہ ساری دنیا دنگ وحیران ہے پچھلے 10 ۔ 20 سالوں سے تو پوری دنیا کا میڈیا ان کا ساتھ دے کر ہم لوگوں کے ذہنوں پر بمباری کرتا رہا تھا کہ یہ فوج کتنی طاقتور ہے وہ سارا کا سارا خاک میں مل گیا ۔ہمیشہ ہمارے ذہنوں کے اندر یہ بیٹھایا گیا کہ یہ بہت بڑے پلینرز ہیں ۔ یہ ڈھائی سو سال کی پلاننگ کرتے ہیں۔ گورے تو آپنے سیوریج کے پانی کے لیے بھی دو سو سال کی پلانگ کرتے ہیں اور پھر وہ کہتے ہیں ہم پاگل ہیں، ہمیں کچھ پتہ ہی نہیں ہوتا اورہم سے مراد مسلمان ہیں اور اس کے لیے یہ میڈیا مسلمانوں کے خلاف راگ الاپتے رہتے ہیں ۔ ہمیں ناامید اور خوف ذرہ کرنے کے لئے اس مضمون کو پڑھنے والوں کی خدمت میں ایک درخواست ہے کہ کوئی نا امید کرنے والا مایوسی دینے والا میسج خدا کے واسطے آگے مت بھیجیں اگر ان کی خبر رساں ایجنسیاں اتنی الرٹ ہوتیں یا ان کی ٹیکنالوجی اتنی ترقی کر چکی ہوتی جس کا یہ پروپیگنڈہ کرتے رہے ہیں تو ان کی ناک کے نیچے ان کے مقبوضہ علاقے کے اندر بیٹھے چند مجبور لوگوں نے ان کے خلاف وہ عمل کیا کہ ان کے سارے پروپیگنڈے کی ہوا نکل گئی اور ان کے سارے پلینز فیل ہوتے نظر آرہے ہیں ۔اس میں جو بہت بڑا سبق ہم مسلمانوں کے لئے ہے کہ اپنے دشمنوں سے مرعوب ہونا بند کرو ان کی ذہنی غلامی سے باہر آجائو ۔ اب اس کمزور گروپ کے ایک چھوٹے سے آپریشن سے خوف ذرہ ہوکر ایسی حرکتیں کر رہے ہیں جو ان کے لیے اور بڑی بدنامی اور بڑی بے غیرتی کا سبب بن گیاہے کوئی فوجی حل نہیں کر سکے ۔ایک کام کر سکے شہری آبادی پر بمباری کر دی اور مسلسل کررہے ہیں ۔ کوئی فوج شہری آبادی پر بمباری کر رہی ہے تو اس کو پتہ ہے کہ اس کی وجہ سے پوری دنیا میں ذلیل وبدنام ہوگی اور اب وہ جو آپ اور ہم سوچ رہے تھے کہ اسرائیل دنیا کی سب سے طاقتور فوج رکھتا ہے ،یہ مکڑی کے جالے سے زیادہ کمزور ہے اور بہت بڑے ادارے ناسا کے ماہرین کے پاس بھی کچھ نہیں ہے جب تک اللہ نہ چاہے۔اس وقت فلسطینیوں میں ہمت کا ہونا سب سے اہم ہے ۔کوئی قوم اسلحہ نہ ہونے سے نہیں ہارتی کوئی قوم پیسہ نہ ہونے سے نہیں ہارتی ۔ ہمت ،اتحاد،اور استقامت نہ ہو تو شکست کھا جاتی ہے اب اگر آپ کو اور ہم کو دنیا میں کچھ کرنا ہے تو اپنے آپ کو کمتر سمجھنا چھوڑ کر اعتماد کا دامن مضبوطی سے پکڑنا ہے۔ فلسطینیوں نے اپنا اعتماد ختم نہیں کیا وہ جس معاشرے میں ہیں بہت مشکل میں ہیں لیکن انہوں نے اپنا اعتماد زندہ رکھا اور اعتماد کی بنیاد پر ایک ایسا کام کیا ہے جو ان کو اگلے دس سال تک مزید اعتماد دینے کے لیے کافی ہے ۔ اسرائیلی ستر پچھتر سال تک یہ کہتے رہے کہ ہم جب ایک قوم پر قبضہ کرتے ہیں تو ایک نسل کے بعد وہ بھول جاتی ہے کہ اس کی اصل کیا ہے لیکن تین نسلوں کے بعد بھی فلسطینی اپنی اصلیت نہیں بھولے!!! شاید اسرائیلی بھول گئے ہونگے ! اور اب انہوں نے اسرائیلیوں کو ان کے گلے میں ہاتھ ڈال کر یاد دلایا ہے کہ تم کسی خواب میں نہ رہنا ۔ آپ ابھی انشااللہ اور بھی دیکھیں گے آپ نے شاید خبروں میں دیکھا ہو کہ امریکن ایئر لائنز کی کتنی پروازیں اسرائیلیں کو وہاں سے نکالنے کے لیے دوڑیں لگا رہی ہیں لوگ وہاں سے نکل کے واپس جانا چاہتے ہیں اسرائیل کی تاریخ میں اتنا بڑا اٹیک آج تک نہیں ہوا تھا 200 سے زیادہ کے قریب قیدی غزہ میں ہیں ہے ہر روز بمباری نے سوشل میڈیا پر طوفان اٹھا رکھا ہے لیکن سوال یہ ہے کرے تو کیا کرے ؟ اب اس کے پاس دو راستے ہیں یا تو بمباری اور بڑھاء جائے جس کے نتیجے میں صرف ذلت اور بدنامی ہے اب یا تو ذلت مان لو اوراپنے قیدی چھڑوانے کے لئے فلسطین کے افراد دینے کو تیار ہو جا اس سے پہلے کا جو ریکارڈ ہے ان فلسطینیوں نے ایک فوجی کے بدلے کی ہزار فلسطینی چھڑوائے ہیں ایک فوجی کے بدلے اس وقت دو سو کے قریب ہے ان دو سالوں میں ایک بڑی تعداد تقریبا ایک سو پچیس کے قریب فوجی غزہ میں قید ہیں
اگر نہیں تو مزید مار کھانے کو تیار ہوجا ئو،اس لئے کہ ایک طرف حزب اللہ دوسری طرف انصار اللہ ہیں جو حماس سے طاقت ،قوت، تعداد اور جنگی حکمت میں کہیں زیادہ ہیںاور تاریخ شاہد ہے کہ قوموں کو عزت وناموس کی بقا کے لئے خون کا خراج دینا پڑتا اور فلسطینی قوم اس سے بخوبی واقف ہے ،اللہ ان کی ہمتوں کو جوان رکھے غیب سے ان کی نصرت فرمائے اور ہمیں ان کا مددگار بنائے آمین !
٭٭٭