نیویارک(پاکستان نیوز) صدر منتخب ہوا تو پہلے ہی دن مسلمانوں پر سفری پابندی عائد کردوں گا، ڈونلڈ ٹرمپ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر میں دوبارہ صدر منتخب ہوا تو پہلے ہی دن مسلمانوں پر سفری پابندی عائد کردوں گا۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ہفتے کے روز ریپبلکن یہودی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم بنیاد پرست مسلمان دہشت گردوں کو اپنے ملک سے باہر رکھیں گے۔ ریپبلکن جیوش کولیشن کے سالانہ اجلاس میں شرکت کرنے والے افراد سے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ آپ کو سفری پابندی یاد ہیں؟ صدر منتخب ہوتے ہی پہلے دن یہ سفری پابندی بحال کردوں گا۔ 2017 میں اپنے عہد صدارت کے آغاز میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران، لیبیا، صومالیہ، شام، یمن اور ابتدائی طور پر عراق اور سوڈان کے مسافروں کے داخلے پر بڑے پیمانے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اس حکم کو فوری طور پر متعصبانہ قرار دیتے ہوئے امریکی عدالت میں چیلنج کیا گیا تھا لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے سخت گیر امیگریشن مخالف ایجنڈے سمیت اس طرح کی پابندی ان کے حلقے میں انتہائی مقبول تھیں۔ تاہم نئے صدر جو بائیڈن نے 2021 میں منصب صدارت سنبھالنے کے بعد پہلے ہی ہفتے میں اس پابندی کو واپس لے لیا تھا۔ وائٹ ہائوس کے ایک ترجمان نے کہا کہ جو بائیڈن اپنے پیشرو کی جانب سے غیر امریکی مسلمانوں پر عائد کی گئی گھٹیا پابندی کو ختم کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ سابق صدر ان کئی ریپبلکن امیدواروں میں شامل تھے جو حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کے لیے غیر متزلزل حمایت کا عہد کرنے کے لیے بااثر یہودی عطیہ دہندگان کے اجتماع میں کھڑے تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوب مغربی ریاست نیواڈا کے شہر لاس ویگاس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اسرائیل کی ریاست میں اپنے دوستوں اور اتحادیوں کا اس طرح سے دفاع کروں گا جیسا اس سے قبل کسی نے نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع تہذیب اور وحشت کے درمیان، شائستگی اور بداخلاقی اور اچھائی اور برائی کے درمیان لڑائی ہے۔ اس اجتماع کے دوران حاضرین کی جانب سے انہیں خوب سراہا گیا کیونکہ انہوں نے اپنے حریف جو بائیڈن کے بجائے ان کی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔