امریکہ کا چیلنجز سے نمٹنے کیلئے نئی قسم کے ایٹم بم بنانے کا اعلان

0
28

واشنگٹن( پاکستان نیوز ) محکمہ دفاع ایک نئے جوہری کشش ثقل بم بنانے کا ارادہ رکھتا ہے جس کے لیئے کانگریس کو اس منصوبے کے لیے فنڈز کی منظوری دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ پینٹاگون نے اس خطرناک بم کو امریکی سالمیت کے لیئے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کانگریس کو تمام اہم امور سے متعلق اپنی تفصیلی رپورٹ بھجوا دی ہے کانگریس کی منظوری کے بعد اس نئے جوہری کشش ثقل بم کی تیاری شروع کر دی جائے گی جسے B61ـ13 کا نام دیا کیا گیا ہے اس بم کو ڈیپارٹمنٹ آف انرجی نیشنل نیوکلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن ( این این ایس اے) تیار کرے گا۔ بم کی تیاری کے حوالے سے زرائع نے اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا امریکی اداروں نے چین کی جانب سے امریکی سپریمیسی کو ختم کرنے کا توڑ ابھی سے شروع کر دیا ہے امریکہ اپنی سپریمیسی کو برقرار رکھنے کے لیئے کچھ بھی کر سکتا ہے۔ زرائع کا کہنا ہے کہ کشش ثقل بم وہ ہوتا ہے جسے ہوائی جہاز سے گرایا جائے تو کشش ثقل اسے مطلوبہ ہدف تک لے جاتی ہے۔ محکمہ دفاع نے NNSA کے ساتھ مل کر نئے گریویٹی بم بنانے کا فیصلہ مستقبل میں پیش آنے والے سخت چیلنجز کو مدنظر رکھ کر کیا ہے۔ اسسٹنٹ سیکرٹری برائے دفاع برائے خلائی پالیسی جان پلمب نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اپنی سلامتی کی حفاظت کے لیئے ایسا بم بنانے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر امریکہ پر کیے جانے والے کسی بھی اسٹریٹجک حملوں کا موثر جواب دیا جا سکے اور اپنے اتحادیوں کی سلامتی کو بھی یقینی بنایا جا سکے اس کا مقصد ہرگز فوجی ہتھیاروں کے ذخیرے کو بڑھانا نہیں ہے۔ B61ـ13 انتہائی متحرک حفاظتی ماحول کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک معقول پیش رفت کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ بم جدید طیاروں کے ذریعے ڈیلیور کیا جا سکے گا اور کمانڈر اِن چیف کو سخت اور مشکل حالات کے پیش نظر ایک اور آپشن فراہم کرے گا۔ ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین مائیک راجرز اور سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے رینکنگ ممبر سینیٹر راجر ویکر نے صحافیوں کو بتایا کہ B61ـ13 ایک طویل مدتی حل نہیں ہے لیکن یہ ہمارے کمانڈروں کو خاص طور پر INDOPACOM اور EUCOM میں پیش آنے والے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کا موقع فراہم کرئے گا۔ اس وقت چین اور روس ہمارے لیئے پریشانی کا باعث بنے ہوئے ہیں اور وہ امریکہ کے خلاف خطرناک اسلحہ کا زخیرہ کر رہے ہیں۔ اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ہمیں بھی اپنے جوہری اسلحہ کو اپ گریڈ کرتے رہنا چاہیئے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس نئے بم بنانے پر کتنی لاگت آئے گی

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here