نیویارک (پاکستان نیوز) کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشن نے فلسطینی نژاد مسلم خاتون نمائندہ راشدہ طالب کے خلاف کانگریس میں منافقانہ اور نسل پرستانہ پالیسی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ، کونسل آن امریکنـاسلامک ریلیشنز (CAIR) اور مشی گن چیپٹر آف CAIR (CAIRـMI) نے آج ایوان نمائندگان کی جانب سے نمائندہ راشدہ طلیب (DـMI) کی مذمت کی ہے۔ کانگریس میں واحد مسلم فلسطینی نژاد امریکی خاتون کو فلسطینی انسانی حقوق کی حمایت کرنے کی جرات اور غزہ میں 10,000 سے زیادہ فلسطینی شہریوں کے بے رحمانہ قتل کے جواب میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے پر نشانہ بنایا جا رہا ہے جن میں 4,800 سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں۔ کانگریس خاتون طالب کی مذمت کے لیے ووٹنگ کل دیر رات 10:24 بجے ہوئی۔ نتائج میں کانگریس کے 234 اراکین نے طلیب کی مذمت کے لیے “ہاں” میں ووٹ دیا، جس میں 212 ریپبلکن اور 22 ڈیموکریٹس متفق تھے۔ دوسری طرف، 188 ایوان نمائندگان نے طلیب کی مذمت کے لیے “نہیں” کا ووٹ دیا، جن میں 4 ریپبلکن اور 184 ڈیموکریٹس شامل تھے۔مذمتی ووٹ سے پہلے، نمائندہ طلیب نے عوامی طور پر اپنی آواز کو دبانے کی سرزنش کی، اور اعلان کیا، “میں کانگریس میں خدمات انجام دینے والی واحد فلسطینی امریکی ہوں، اور میرے نقطہ نظر کی یہاں پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ مجھے خاموش نہیں کیا جائے گا، اور میں کسی کو اپنے الفاظ کو مسخ کرنے نہیں دوں گا۔ CAIR کے نیشنل ایگزیکٹو ڈائریکٹر نہاد عواد نے کہا کہ امریکی مسلم کمیونٹی نمائندہ طالب کے اس منافقانہ اور نسل پرستانہ ہدف کے خلاف کھڑی ہے، جس کی آواز ان لاکھوں امریکیوں کے تحفظات کی نمائندگی کے لیے ناگزیر ہے جو ہماری حکومت کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف جنگی جرائم کی حمایت کرتے ہوئے خوفزدہ ہیں۔ اسے اس بزدلانہ مذمت کو اعزاز کے بیج کے طور پر پہننا چاہئے۔ ہماری آوازوں کو دبانے کی کوشش کرنے والوں سے ہم نہیں گھبرائیں گے۔