دل کے ارماں آنسوئوں میں بہہ گئے!!!

0
111

گھر کے شیر گھر میں ہی ڈھیر۔ آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز کے دلیرانہ فیصلے نے بھارت کو تیسری مرتبہ ورلڈکپ جیتنے کے خواب کو چکنا چُور کر ڈالا۔ ٹریوس ہیڈ بھارتی بولرز کیلئے ڈرائونا خواب بن گیا، آسٹریلیا نے میزبان ٹیم کی فتوحات کو بریک لگاکر چھٹی بار ٹرافی قبضے میں کرلی، ٹریوس ہیڈ نے فائنل میں شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 137 کی شاندار اننگز کھیلی، ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں آسٹریلیا نے ٹریوس ہیڈ کی شاندار سنچری اور بولرزکی عمدہ پرفارمنس کی بدولت بھارت کوباآسانی 6 وکٹوں سے شکست دیکر چھٹی مرتبہ ورلڈچیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا، میگا ایونٹ کا فائنل بھارتی شہر احمد آباد کے دنیا کے سب سے بڑے نریندر مودی اسٹیڈیم میں منعقد ہوا،آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے ٹاس جیت کر دلیرانہ فیصلہ کرتے ہوئے پورے ٹورنامنٹ میں بہترین بیٹنگ کا قلعہ ثابت ہونے والی ٹیم کو بیٹنگ کی دعوت دی جو کہ کرکٹ کے تجزیہ کاروں کیلئے ایک احمقانہ اور بیوقوفانہ فیصلہ قرار دیا جانے لگا اور پہلے دس اوورز میں 80 رنز بنانے والی ٹیم حریف ٹیم کی نپی تلی بائولنگ اور بہترین فیلڈنگ کے باعث دبائو میں آکر ایک بڑا ٹوٹل سکور بورڈ پر لگانے میں ناکام ہو گئی۔ کپتان روہت شرما نے حریف بائولرز کو پریشر میں لانے کیلئے تیز کھیلنے کی کوشش کی جو کہ ناکام ثابت ہوئی اور فائنل کے مرد مجاہد ٹریوس ہیڈ نے ایک ناقابل یقین کیچ تھام کر بھارت کے تیسری بار ورلڈ چیمپئن بننے کے خواب کو چکنا چور کرنے کیلئے اس کی دیوار میں پہلا کیل ٹھونک دیا جو کہ بھارت کی پوری اننگز میں نظر آتا رہا اور یوں بھارت ایک بڑا سکور کرنے میں ناکام ہو گیا۔ اور صرف 240 رنز بنا کر پوری ٹیم پویلین لوٹ گئی۔ گزشتہ دو میچزمیں سنچریاں جڑنے والے شریاس آئربھی ناکام رہے اور صرف 4 رنز بنا سکے۔ ویرات کوہلی نے مشکل وقت میں ذمے داری کو سمجھا اور عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے نصف سنچری بنائی، سنچری کی جانب گامزن کوہلی کمنز کی گیند پر ان سائیڈ ایج پر وکٹ گنوابیٹھے، ان کے آئوٹ ہونے پر بھارتی شائقین پر سکتہ طاری ہوگیا، مچل اسٹارک نے3جبکہ پیٹ کمنز اور ہیزل ووڈ نے 2،2 شکار کیے، آسٹریلیا نے ہدف 6 وکٹوں حاصل کر کے چھٹی مرتبہ ورلڈ چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا،ٹریوس ہیڈ کو ان کی شاندار اننگز پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا، ٹورنامنٹ میں765رنز بنانے والے ویرات کوہلی کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا گیا۔ دوسری جانب آسٹریلین پلیئرز نے 2023 کی ون ڈے ورلڈ کپ فتح کو 2015 کی جیت سے بڑا قرار دے دیا، احمد آباد کے مودی اسٹیڈیم پر 90 ہزار سے زائد شائقین کے سامنے کینگروز نے بھارتی ٹیم کے ارمان ٹھنڈے کردیے، جوش ہیزل ووڈ اس موقع پر کہا کہ میرے خیال میں ہماری حالیہ فتح 2015 کی جیت سے بھی بڑی ہے ، اس وقت ہم نے اپنے ہوم گرائونڈ اور ملکی شائقین کے سامنے یہ ٹرافی جیتی تھی، ہم نے یہاں بھارت میں میزبان ٹیم کے خلاف مختلف کنڈیشنز میں چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیاہے، مارنس لبوشین نے کہا کہ ہم نے آج جو حاصل کیا وہ ناقابل یقین ہے، یہ ہماری بہترین کامیابی ہے اور میں اس کا حصہ بننے پر بہت مسرور ہوں، ہمارے بولرز نے شاندار پرفارمنس پیش کی، میں اپنے جذبات کو الفاظ میں بیان نہیں کرپارہا ہوں، ٹریوس ہیڈ نے کہا کہ ہم خوش قسمت رہے کہ سب چیزیں ہمارے موافق رہیں، میں اگرچہ کچھ نروس تھا ، مارنس نے بھی غیرمعمولی اننگز کھیلی، روہت بدقسمت رہے، ہمارے لیے تاریخی موقع کا حصہ بننا خوش کن ہے.مچل اسٹارک، ڈیوڈ وارنر، اسٹیو اسمتھ اور گلین میکسویل نے جذبات کا اظہار کیا۔ پیٹ کمنز نے جذبہ خیرسگالی سے بھارتی شائقین کے دل بھی جیت لیے، آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے اپنے جذبہ خیرسگالی سے بھارتی شائقین کے دل بھی جیت لیے، فائنل میں کامیابی اور تقریب تقسیم انعامات کے بعد کمنز نے ورلڈکپ ٹرافی اپنی ٹیم کے بھارتی سپورٹ اسٹاف کو تھمائی اور خود اپنے موبائل کیمرے سے ان کی ویڈیو بھی بنائی، اس اقدام سے انھوں نے دنیا بھر کی کرکٹ برادری کے دل بھی جیت لیے، بھارتی شائقین نے سوشل میڈیا پر کمنز کو حقیقی جینٹلمین اور خالص لیڈر قرار دیا۔ ایک شائق کا کہنا تھا کہ اگرچہ اس میچ کے نتیجے نے مجھے توڑ کر رکھ دیا مگر کمنز مجھے ایک عظیم انسان کے روپ میں دکھائی دیے، ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ یہ عظیم لیڈر کا عظیم اقدام ہے۔ بھارت کی جانب سے ‘پچ سوئچنگ’ تنازع میں آئی سی سی کمزور قرار، بی سی سی آئی نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل نئی پچ کے بجائے پہلے سے استعمال شدہ ٹریک پر کھیلا تھا، سابق انگلش کرکٹر ڈیوڈ لائیڈ نے کہا کہ اس تنازع میں آئی سی سی کمزور دکھائی دیی، ہمیشہ سے ورلڈکپ سیمی فائنلز اور فائنل نئی پچ پر کھیلے جاتے ہیں ، اس بار ایگریمنٹ میں یہ تھا کہ فائنل پہلے سے صرف ایک بار استعمال کی گئی پچ پر کھیلا جائے گا، آئی سی سی کو چاہیے تھا کہ وہ بھارت کو کہتا کہ سیمی فائنل پہلے سے طے شدہ پچ پر کھیلے یا فورفیٹ کرجائے ، یہ اس کا نہیں بلکہ آئی سی سی کا ایونٹ ہے، دوسری جانب بھارتی ‘پچ سوئچنگ’ تنازع سامنے آنے پر سابق کپتان سنیل گاوسکر بھڑک اٹھے، انھوں نے پچ تبدیلی کی نشاندہی کرنے والوں کو ہی احمق قرار دے دیا، یاد رہے کہ نیوزی لینڈ سے سیمی فائنل فریش پچ نمبر 7 پر کھیلا جانا تھا تاہم اسے 6 پر منتقل کیا گیا جس پر پہلے ہی 2 میچز ہوچکے تھے۔ گاوسکر نے کہا کہ جو ایسی باتیں کررہے ہیں وہ بے وقوف ہیں کیونکہ اگر پچ تبدیل ہوئی بھی تو وہ ٹاس سے پہلے ہوئی تھی، دونوں ٹیموں کو ایک ہی پچ پر کھیلنا تھا،اسے میچ کے درمیان تو تبدیل نہیں کیا گیا۔ یاد رہے کہ بھارت پر الزام ہے کہ ایسی پچ کا انتخاب کیا جو اس کے بولرز کیلیے موزوں تھی، اس مقابلے میں محمد شمی نے 7 وکٹیں لی تھیں۔ جبکہ دوسری جانب بائوچر نے آئی سی سی کو بھارتی بورڈ کی ایگزیکٹیو برانچ قرار دے دیا، مارک بائوچر نے آئی سی سی کو بی سی سی آئی کی ایگزیکٹیو برانچ قرار دے دیا، سابق پروٹیز کرکٹر نے ایک انٹرویو میں بھارت اور نیوزی لینڈ کے مابین ورلڈکپ سیمی فائنل کیلیے وانکھیڈے اسٹیڈیم کی پچ تبدیل کیے جانے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا، انھوں نے کہا کہ دنیا بھر کے شائقین کرکٹ کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی بھرپور کوشش کی گئی ، اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ آئی سی سی وہی کرتی ہے جو بی سی سی آئی کہے، بھارتی ٹیم اتنا اچھا کھیل رہی ہے کہ اسے کسی سپورٹ کی ضرورت نہیں ہونا چاہیے،آئی سی سی نے بھارتی بورڈ کی ایگزیکٹیو برانچ کے طور پر کام کرتے ہوئے ہر غلط بات کو بھی بالآخر تسلیم ہی کیا۔جبکہ فیصلہ کن معرکہ بھی پچ نمبر 5 پر ہوا، اسی پر بھارت نے پاکستانی ٹیم کو زیر کیا تھا، بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان ورلڈکپ فائنل پچ نمبر 5 پر ہی کھیلا گیا، یہ وہی وکٹ تھی جس پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلہ ہوا تھا، فائنل سے قبل سابق بھارتی کپتان روی شاستری کا اپنی پچ رپورٹ میں کہنا تھا کہ یہ زیادہ حشک اور اس پر زیادہ رولنگ نہیں ہوئی، اس لیے یہ اس پچ سے مختلف ہے جس پر میزبان ٹیم نے پاکستان کے ساتھ میچ کھیلا تھا۔ یوں پیٹ کمنز کے دلیرانہ فیصلے نے آسٹریلیا کو چھٹی دفعہ کرکٹ کا حکمران بنا دیا جبکہ مجموعی طور 20 واں عالمی ٹائٹل، آسٹریلیا نے مجموعی طور پر 20 واں ورلڈ کپ ٹائٹل جیت لیا، کینگروز نے اتوار کو بھارت کیخلاف 6 وکٹ سے کامیابی سمیٹ کر چھٹی بار عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا، مینز ون ڈے ورلڈ کپ میں آسٹریلیا نے اب تک 1987، 1999، 2003، 2007، 2015 اور 2023 کی ٹرافیز نام کیں، مینز ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں آسٹریلیا نے 2021 کی ٹرافی قبضے میں کی، ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ میں 7 ٹائٹلز نام کیے، ویمنز ٹیم نے 1978 میں پہلی بار ٹرافی جیتی اس کے بعد 1982، 1988، 1997، 2005 ، 2013 اور 2022 میں چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے، ویمنزٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں آسٹریلیا نے 2010، 2012، 2014، 2018 ، 2020 اور 2023 میں ٹائٹل نام کیے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here