نئی حکومت میں سب ناقابل بھروسہ ہیں!!!

0
33
حیدر علی
حیدر علی

اگر پاکستان کے سیاستدان ذرا برابر بھی محب وطن ہوتے یا اُن کے خمیر میں ضمیر کا شائبہ موجود ہوتا تو وہ کبھی کے سیاست سے کنارہ کش ہوجاتے لیکن اُن کا ذرا تیور تو دیکھئے ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے وہ اپنے حلقے کے یا اپنے صوبے کے ملک کو تو فی الحال بھول ہی جائیں محبوب ترین رہنما ہیں، کم ازکم پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو اِس غلط فہمی کا شکار نہ رہنا چاہئے کہ عوام کا جم غفیر اُن کے استقبال کیلئے شاہراوں پر یا جلسہ گاہوں میں انتظار کر رہا ہوگا اگر کچھ چشم ما روشن دِل ماشاد اِن پارٹی کے رہنماؤں کا انتظار کرتے ہوئے دیکھے بھی گئے تو وہ اپنے کسی کام سے آئے تھے، مثلا”چوہدری خوشحال حسین پاکستان مسلم لیگ کے رہنما نواز شریف کے ہر جلسے کے باہر صرف اِس لئے انتظار کرتے ہیں کہ اُن کی پارٹی کا خوشحال حسین پر دس لاکھ روپے کی بِل واجب الادا ہے، خوشحال حسین ہر جلسے میں تشریف لاتے ہیں اور نواز شریف سے اپنی رقم کا تقاضا کرتے ہیں ،نواز شریف ہاں دے دینگے کہہ کر اُنہیں ٹر خا دیتے ہیں،چوہدری خوشحال حسین کو غصہ تو اِس بات کا ہے کہ اتنے بڑے بڑے رہنما جن کے بارے میں افواہیں یہ ہے کہ اُنہوں نے مال بنا کر ملک سے باہر منتقل کیا تھا، اور جب وہ واپس آئے ہیں تو پھر مال کو بھی اپنے ساتھ لے آئے ہیں، لیکن اِس کے باوجود بھی بِل کی ادائیگی میں ہاں ناں کر رہے ہیں، نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے تو حلوہ پوری جس سے اُنہوں نے اپنے ارکان اسمبلی کی خاطر مدارت کی تھی اُس کی بھی ادائیگی نہیں کی ہے،یہ حلوہ پوری اُسی تقریب میں کھلائی گئی تھی جس میں اُن کی پارٹی کی ایک رہنما نے دیدہ ودانستہ طور پر پوری کی گھی کو اُن کے بلاؤز پر مسل دیا تھا اور وہ اُس داغدار بلاؤز کو پہنے اپنی پارٹی کے لوفروں سے خطاب کر رہی تھیں، حلور پوری جو پنجاب سوئٹ سے آرڈر کی گئی تھی، اُس کا مالک تحریک انصاف کا ایک پُر جوش کارکن ہے ، اور یہی بات کسی نے مریم نواز کے کان تک پہنچادی تھی اور اُنہوں نے اُس کی بِل کو روک دیا تھا،پنجاب سوئٹ کے مالک نے کہا ہے کہ ایسے چور رہنما ملک پر مسلط کر دیئے گئے ہیں کہ اب اِس ملک کا اﷲ حافظ ہے، اُس نے انتباہ کیا ہے کہ وہ مریم نواز کے ہر جلسے میں جائیگا بلکہ پنجاب اسمبلی کے دروازے پر بھی ہاتھ میں بینر لے کر کھڑا رہیگا جس پر تحریر ہوگا کہ” حلوہ پوری کے پیسے ادا کرو”۔ اِسی طرح مسلم لیگ (ن) کا ہر رہنما کسی نہ کسی کی رقم کو کھاکر بیٹھا ہوا ہے، شہباز شریف کے ایک قریبی رشتہ دار دودھ پینے کیلئے چار گائیں ایک کسان سے خریدی تھیں، کسان رقم کے تقاضے کیلئے روزانہ اُن کے گھر کا چکر لگاتا تھا، آخری بار شہباز شریف کے رشتہ دار نے اُسے تنبیہہ کرتے ہوئے کہا آئندہ کبھی وہ اُن کے گھر کے قریب بھی آیا تو وہ اُسے اندر کرادینگے، اب اُن کی پارٹی اقتدار میں آگئی ہے ، اور گائیں بھی اُن کا ہوگئی ہیں۔ پیپلز پارٹی کے کو چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جس کسی نوجوان لڑکی کو دیکھتے ہیں تو مسکراتے ہوئے اُسے کہہ دیتے ہیں کہ وہ وزیراعظم بننے جارہے ہیں، غلطی میںجب اُنہوں نے مریم نواز کو بھی یہ کہہ دیا کہ وہ وزیراعظم بننے جارہے ہیں تو اُنہوں نے جواب دے دیا کہ وہ بھی نواسی کی نانی پوتی کی اماں بننے جارہی ہیں، بلاول بھٹوکی شادی بھی لوگوں کی چہ میگوئیاں کا موضوع بنی ہوئی ہے، اب جب بھی کوئی اُن سے پوچھتا ہے کہ وہ شادی کب کرینگے تو اُن کا جواب یہی ہوتا ہے کہ وزیراعظم بننے کے بعد، جب اُن کی ایک گرل فرینڈ نے یہ سنا تو یہ جواب دیا کہ پاکستان میں جب بھی کوئی وزیراعظم بنتا ہے تو وہ جیل ضرور جاتا ہے، اور وہ بھی اگر دس سال کیلئے جیل چلے گئے تو اُس کا گزارا کس طرح ہوگا؟ کیوں نہیں وہ ایسے نوجوان کو دیکھے جو وزیراعظم بننے کے بجائے پاکستان کرکٹ ٹیم کا وکٹ کیپر بننے کا خواب دیکھ رہا ہو،
پرانا ڈھنگ اور وہی عوام کو جھانسا دینے کا پرانا طریقہ کار اب پھر دھرایا جارہا ہے، ایسے افراد برساتی مینڈک کی طرح اُمنڈ پڑے ہیں جو یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ اُنہوں نے خواب میں وزیراعظم شہباز شریف کو دیکھا ہے جو ایک سفید گھوڑے پر سوار بادلوں میں اُڑ رہے ہیں، اُن ہی میں سے ایک شخص نے مسجد میں یہ واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف اُسے مخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ خداوند کریم نے اُنہیں پاکستان کو دِن دگنی رات چوگنی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے بھیجا ہے، اور وہ عوام میں یہ آفاقی پیغام پہنچائیں، اُس شخص نے مزید کہا کہ جب وہ صبح نماز کیلئے اٹھا تو اپنے سرہانے ایک لاکھ روپے کی گڈی کو پایا،اُس نے دعویٰ کیا کہ اُس کا لڑکا جو سالوں سال سے بیروزگار تھا اُسے اسلام آباد میں ایک اچھی نوکری مل گئی ہے، ایک دوسرے شخص نے بھی ایسی ہی کہانی گھڑی ہے اور لوگوں کو یہ کہتا پھر رہا ہے کہ شہباز شریف نے اُسے رات میں جگا کر یہ کہا کہ اُس کی مصیبت جلد دور ہوجائیگی تاہم ایک دوسرے شخص نے اُس کے گھر پر دھرنا ڈال کر یہ مطالبہ کرنا شروع کردیا ہے کہ اگر اُس کی مصیبت دور ہوگئی ہے تو وہ فورا”اُس کی بیس ہزار روپے کی رقم واپس کرے، شہباز شریف کی کم ووٹ لے کر اقتدار میں آنے کے واقعہ کو بعض لوگ خداوندی معجزہ قرار دے رہے ہیں، اور یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ درحقیت یہ ایک معجزہ ہے ، اور لوگوں کو اِسے قبول کر لینا چاہئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here