رمضان کی آمد !!!

0
45
رعنا کوثر
رعنا کوثر

رمضان کی آمد !!!

رمضان شریف کی آمد تمام قارئین کو مبارک ہو۔ یہ وہ مہینہ ہے جس کی برکتیں اورفیض اگر ہم حاصل کرنا چاہیں تو بہت اچھی طرح حاصل کرسکتے ہیں۔ یوں تو روزے کے بارے میں سوچا جائے تو یہ ایک مشکل عبادت لگتی ہے۔ ایک ایسی عبادت جس میں آج کل کی مصروف زندگی میں لوگوں کو وقت نکالنا مشکل لگتا ہے۔ زیادہ تر لوگ بے حد مصروف زندگی گزار رہے ہیں۔ نوکری ہمیشہ لوگ بچ کے نکلتے ہیں تو شام کو گھر آتے ہیں۔ بس ٹرین اور گاڑی کا سفر تھکا دیتا ہے۔ پھر دیار غیر ہے دوسرے مذہب کے لوگوں کے ساتھ کام کرنا ہوتا ہے۔ کوئی یہ بات نہیں سمجھ سکتا ہے کہ ایک انسان بھوکا پیاسا ہے۔ یہاں سب کو اپنے کام کی فکر ہوتی ہے کام کو آسانی سے ختم ہوجانا چاہیئے۔ نہ تو کوئی سہولت متی ہے۔ نہ کوئی آپ کے کام میں ہاتھ بٹاتا ہے۔ نہ کوئی چھٹی ملتی ہے اور پھر گرمیوں کا سیزن ہے اس لئے نوکری پیشہ لوگوں کے لئے روزہ رکھنا مشکل ہوتا ہے۔ گھر میں رہنے والی خواتین بھی کافی کاموں میںگھری ہوئی ہیں کسی کو بچوں کو سکول چھوڑنے جانا ہے تو کوئی بچوں کے لئے گراسری کھانا پکانا لانڈری اور بہت سارے دوسرے کاموں میں مشغول ہے۔ یوں روزے جیسی پیاری عبادت دنیاوی مصروفیات اور دنیاوی کاموں میں ایک مشکل عبادت لگنے لگتی ہے۔ یہ دنیاوی کام بھی ایسے ہیں جنہیں چھوڑا نہیں جاسکتا یہ بھی ہم ایک عبادت سمجھ کر اپنے خاندان کے لئے کر رہے ہوتیہیں ان ہی ذمہ داریوں کو سنبھال رہے ہوتے ہیں۔ جن کا حکم اللہ تعالیٰ نے دیا ہے۔ پھر ہم ان ساری مصروفیات کے ساتھ اس پیاری سی عبادت کو اپنی زندگی میں کیسے شامل کریں؟ اگر ہم بیمار ہیں کمزور ہیں پھر تو اس عبادت کو چھوڑا جاسکتا ہے۔ مگر اگر ایسی کوئی بات نہیں ہے تو پھر ہم کیسے اس عبادت کو چھوڑ سکتے ہیں۔ روزہ کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کے روزہ ایک ایسی عبادت ہے جو اللہ کے لئے کی جاتی ہے۔ روزہ اس کے لئے ہی رکھا جاتا ہے۔ ویسے تو تمام عبادات اللہ کے لئے ہی کی جاتی ہیں مگر روزہ صرف اللہ کے پاس اس لئے خاص درجہ رکھتا ہے۔ کے روزہ کا تعلق محض اللہ سے ہوتا ہے وہی جانتا ہے کے اس کے بندے نے اس کے لئے روزہ رکھا ہے۔ کسی کو معلوم نہیں ہوتا۔ چاہے ہم گھر میں ہوں یا باہر کسی گلی سے گزریں کے بازار میں کوئی نہیں جانتا کے یہ شخص اللہ تعالیٰ کے لئے بھوکا پیاسا پھر رہا ہے۔ باقی عبادات اپنی ظاہری حالت میں ہر ایک کو نظر آتی ہیں۔ جیسے نماز حج وغیرہ مگر روزہ کسی کو نظر نہیں آتا اس لئے اللہ تعالیٰ کہتا ہے کے روزہ دار کا تعلق سیدھا مجھ سے ہے اور میں ہی اس کو اس کا اجر دوں گا۔ ویسے تو وہی جانتا ہے کے کسی کو کتنا اجر ملے گا۔ مگر شاید اس کے اجریں سے ایک اجر یہ بھی ہو کے جب ہم اپنی زندگی کی گوناگوں مصروفیات اور ہر طرح کی پریشانیوں کے باوجود اس کے لئے روزہ رکھنا شروع کریں گے۔ تو رمضان کی آمد کے ساتھ ہی اس کی مدد ہمارے لئے آنا شروع ہوجائے گی۔ جوں جوں ہم روزے رکھتے جائیں گے ہمارے لئے آسانیاں اور سہولتیں پیدا ہوتی جائیں گی۔ رحمت کے دروازے کھلتے چلے جائیں گے۔ مشکل کام آسان لگنے لگے گا۔ بغیر کھائے پیئے بھی یوں لگے گا جیسے جسم میں توانائی ہے کیونکہ اللہ کی رحمت سے روزہ دار کو وہ عام سا دن جو وہ بغیر کھائے پیئے گزار نہیں سکتا تھا بہت خاص لگنے لگتا ہے۔ برکت کا یہ مہینہ ہم سب پر سایہ فگن ہونے والا ہے۔ گنتی کے یہ چند روز ہم سب کو ان سے فائدہ حاصل ہو۔ وہ راتیں جن کی عبادت کا ثواب اب ہزار راتوں کی عبادت کے برابر ہے ہم سب کو حاصل ہوں۔ اور ہم سب رمضان کی برکتوں اور رحمتوں سے فیضیاب ہوں۔
٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here