اسلام آباد(پاکستان نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار بھٹو کی پھانسی کیخلاف صدارتی ریفرنس پر رائے دے دی جس میں کہا گیا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کا ٹرائل آئین و قانون کے مطابق نہیں تھا۔ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی نے رائے سنانے سے قبل واضح کیا کہ سپریم کورٹ کا آرڈر متفقہ ہے۔ عدالت عظمی کی جانب سے اپنی رائے میں کہا گیا کہ تاریخ میں کچھ کیسز ہیں جنہوں نے تاثر قائم کیا عدلیہ نے خوف میں فیصلہ دیا، ماضی کی غلطیاں تسلیم کئے بغیر درست سمت میں آگے نہیں بڑھا جا سکتا۔ صدارتی ریفرنس میں سوال تھا کہ کیا فئیر ٹرائل ہوا تھا یا نہیں ؟ ، بھٹو ٹرائل میں فئیر ٹرائل کے بنیادی حق پر عمل نہیں کیا گیا۔ عدالت عظمی کی جانب سے کہا گیا کہ ایڈوائزری دائرہ اختیار میں بھٹو کیس میں شواہد کا دوبارہ جائزہ نہیں لے سکتے، ذوالفقار علی بھٹو کو فئیر ٹرائل نہیں ملا ہماری رائے یہی ہے، بھٹو ٹرائل میں فئیر ٹرائل کے بنیادی حق پر عمل نہیں کیا گیا۔