بالآخر امریکا کی نیشنل سوکر ٹیم کوپا امریکا سے بوٹ آؤٹ ہوگئی اور اُس کی کوئی بھی تدبیر کار گر ثابت نہ ہوئی۔ کوپا امریکا کا میچ گذشتہ پیر کی شب یوروگوائے مابین امریکا کے ساتھ کنساس میں منعقد ہوا تھا۔ امریکا کی سرزمین پر امریکا کی شکست امریکی انتظامیہ کیلئے ایک انتہائی شرمندگی کا باعث تھی۔ امریکی سوکر ٹیم کے ارباب حل وعقد تو یہ توقع لگائے بیٹھے تھے کہ اُن کی ٹیم کم ازکم سیمی فائنل تک پہنچ جائے گی اور اِسے ہی وہ ایک اہم پیش رفت بناکر وائٹ ہاؤس سے ملین آف ڈالرز اینٹھنے کی کوشش کرینگے ۔ لیکن اب تو ٹیم کے ہیڈ کوچ گریگ بیر ہالٹر کی جان کی لالے پڑگئی ہے۔ میچ کے سیکنڈ ہاف میں ایرو ہیڈ اسٹیڈیم کے طول و عرض سے یہ صدا بلند ہونے لگی کہ ” فائیر گریگ ”۔ بہرکیف گریگ بیرہالٹر کوئی معمولی شخص نہیں وہ اِس طرح کے نشیب و فراز سے کئی مرتبہ گذر چکا ہے اور ہر مرتبہ اپنی نوکری بچالی ہے۔ یورو گوائے سے قبل امریکا کی ٹیم پاناما سے بھی شکست کھا چکی ہے۔ پاناما وہی ملک ہے جس پر عشرے قبل امریکا نے قبضہ کرلیا تھا اور وہاں کے صدر کو معزول کرکے اپنے پٹھو کو وہاں کا سربراہ بنا دیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ جب بھی میں نے پاناما اور امریکا کا میچ دیکھا تو اُسے سوکر کے کھیل کے بجائے جنگ کا میدان ہی پایا۔ لیکن شومئی قسمت کہ اِس دفعہ امریکا کو رسہ کشی کا نقصان اٹھانا پڑا۔ ریفری نے امریکی ٹیم کے ایک کھلاڑی کو ریڈ کارڈ دکھا کر میدان سے باہر پھینک دیا تھا۔ سوکر کے مبصرین کا خیال ہے کہ امریکی شکست کی وجہ بھی یہی تھی۔
امریکا اور یورپ اِن دنوں سوکر کی طوفانی ہواؤں کا ہدف بنا ہوا ہے۔ سوکر کھیل کے دیوانے شاید ہی کوئی میچ ہو جسے دیکھنے سے باز نہ آتے ہوں۔ یہاں کوپا امریکا اور یورپ میں یورو 2024 ء نے دھوم مچائی ہوئی ہے۔ کوپا امریکا میں براعظم امریکا کی 16 ٹیمیں شامل ہیںجو کونمبو ل کی زیر ماتحت ہیں ۔ واضح رہے کہ کونمبول ( ساؤتھ امریکن فٹ بال کنفیڈریشن ) ایک ادارہ ہے جو ساؤتھ امریکا میں ہونے والے سوکر کے تمام مقابلوںکی نگرانی ، فٹ بال کھیل کی نشو و نما اور تمام امور کا ذمہ دار ہے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ فیفا کی چھٹی براعظم کی ایک کنفیڈریشن بھی ہے۔ کونمبول سے منسلک نیشنل ٹیموں نے ماضی میں فیفا کے دس ورلڈ کپ جیتے ہیں ۔ کونمبول میں شامل 16 ٹیمیں جنہیں چار گروپ میں تقسیم کر دیا گیا ہے جو کوپا امریکا میں حصہ لے رہی ہیںاُن میں گروپ اے کی ارجنٹینا، پیرو، چیلی اور کینیڈا ، گروپ بی کی میکسیکو، ایکواڈور ، وینزویلااور جمیکا، گروپ سی کی امریکا، یوراگوئے ، پاناما اور بولیویا، گروپ ڈی کی برازیل، کولمبیا، پاراگوئے اور کوستا ریکا شامل ہیں۔ تاہم ہار و جیت کے بعد جولائی کی چھٹی تاریخ تک ناک آؤٹ کے بعد صرف آٹھ ٹیمیں باقی رہ گئیں ہیں جنکا فائنل مقابلہ 14 جولائی کو رات کے آٹھ بجے منعقد ہوگا۔ کوپا امریکا کا ایک اہم میچ دوئم جولائی کو برازیل اور کولمبیا کے مابین کھیلا گیا۔ دونوں ٹیمیں ساؤتھ امریکا کی پائے کی ٹیمیں ہیں اور اِنہیں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی کبھی توفیق نہیں ہوتی ہے۔ لہذا اِس میچ جس میں ساؤتھ امریکا کے نامی گرامی کھلاڑی کھیل رہے تھے شائقین سوکر کی توجہ کا مرکز بنا ہوا تھا۔ جیسا کہ یہ توقع پہلے سے ہی کی گئی تھی کہ میچ کاوشوں کا نمونہ ، فاؤل سے بھر پور اور مقابلے کا زبردست مظاہرہ ثابت ہوگا اور جو حقیقت میں ویسا ہی ثابت ہوا۔ ریفری نے میچ کے دوران فاؤل کرنے پر پانچ ییلوکارڈ دینے پر مجبور ہوا، خوش قسمتی سے کوئی ریڈ کارڈ دینے کی نوبت نہ آئی۔ اِس کی وجہ شاید یہ بھی ہو کہ ریفری ہسپانوی اسپیکنگ نظر آرہا تھا۔ اسٹیڈیم میں تماشہ بین بھرے ہوے تھے جن کی تعداد 71 ہزار
نفوس پر مشتمل تھی۔ سونے پر سہاگا کہ تمام شرکا ایک ہی رنگ یعنی پیلے رنگ کی جرسی پہنے ہوے تھے۔ اِس لئے یہ اندازہ لگانا مشکل تھا کہ کون کس ٹیم کا حمایتی ہے۔
میچ کے ابتدا ہی میں کولمبیا کے ایک کھلاڑی ڈیونسن سانچیز نے ایک شاندار گول کردیا تھا لیکن
کیمرے کی نشاندہی پر اُسے آف سائیڈ قرار دے دیا گیا۔ بعد ازاں کولمبیا نے ایک دوسرا گول کردیا، تاہم
برازیل کی ٹیم جو شروع ہی سے دفاعی کھیل کھیل رہی تھی ایک گول کرکے اُسے برابر کردیا۔ اِسلئے کولمبیا اور برازیل کا میچ برابر رہا، اور دونوں ٹیم ایک ایک پوائینٹ لے کر ایڈوانس کر گئیں ہیں۔ کولمبیا کی ٹیم گروپ ڈی میں کوستا ریکا اور پاراگوائے کو شکست دے کر لیڈنگ پوزیشن میں آگئی ہے اور وہ سیمی فائینل دس جولائی کو یوراگوائے سے کھیلے گی۔
قطع نظر کوپا امریکا کے یورو 2024 ء نے یورپ میں تہلکہ مچایا ہوا ہے۔ گذشتہ پیر کے دِن ترکیہ مابین آسٹریا کا مقابلہ یورپ کے سارے سوکر کے کھیلوں کو پس پشت ڈال دیا ہے۔ مبصرین سوکر کا خیال ہے کہ اِس سے عمدہ اور سرکش میچ پھر کبھی نہ کھیلا جائیگا۔ جیسا کہ یورپ کے شائقین سوکر یہ توقع کر رہے تھے کہ وہ کون سی پر اسرار رات ہوگی جب سوکر کا پیمانہ ٹوٹ کر رہ جائیگا، وہی رات ترکیہ اور آسٹریا کے درمیان کھیلے جانے والے میچ کی تھی۔ کھیل کا انداز ڈرامائی تھا۔ میچ کے شروع ہوتے ہی ترکی کے میری دیمیرل نے 57 سیکنڈ میں پہلا گول کردیا تھا۔ ایک گھنٹے کے اندر ترکی کے دیمیرل نے دوسرا گول بھی کرکے سیمی فائنل میں نیدر لینڈ سے کھیلنے کی اہل ہوچکی ہے۔ تاہم ترکی ٹیم کے ساتھ ایک بہت بڑی سازش عمل میں آئی ہے، اور میری دیمیرل پر دو گیم کھیلنے کی فیفانے پابندی عائد کردی تھی، جسکا نتیجہ یہ ہوا کہ ترکی کی ٹیم کو ناک آؤٹ اسٹیج میں نیدرلینڈ سے ایک گول سے شکست کا سامنا کرنا پڑگیا۔