اسلام آباد(پاکستان نیوز)لاہور کی ضلع کچہری نے برطانیہ میں فیک نیوز سے فسادات کے کیس میں فرحان آصف کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔بری ہونے پر فرحان آصف کی ہتھکڑی کھول دی گئیں۔ایف آئی اے کے سب انسپکٹر نجیب اللہ نیازی کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ ملزام کو مقدمے میں 20 اگست کو گرفتار کیا گیا اور 5 روز کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرکے تفتیش کی گئی۔
مزید استدعا کی گئی کہ ملزم مقدمے میں بے قصور پایا گیا ہے لہذا اسے مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا حکم دیا جائے۔ یاد رہے کہ 22 اگست کو فسادات پھیلانے کے معاملے پر ضلع کچہری لاہور نے ملزم فرحان آصف کے جسمانی ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کرلی تھی۔ دوران سماعت ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ملزم سے ریکوری کرنی ہے اور ٹوئٹس کے متعلق تفتیش کرنی ہے، عدالت ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم فرحان آصف کے جسمانی ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کرتے ہوئے ملزم کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا تھا۔ واضح رہے کہ 19 اگست کو برطانیہ کے علاقے ساتھ پورٹ میں تین کمسن لڑکیوں پر جان لیوا حملے کے خلاف ملک بھر میں بڑے پیمانے پر ہونے والے ہنگاموں کے بعد پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک ایسی ویب سائٹ کے ذریعے غلط معلومات پھیلانے کے دعوں کی تحقیقات شروع کردی تھی جس کا فٹ پرنٹ پاکستان میں بھی موجود ہے۔ برطانوی میڈیا کی طرف سے نشر ہونے والی حالیہ رپورٹس میں ایک غیر معروف پلیٹ فارم چینل 3 نا کی نشاندہی کی گئی تھی جو اس غلط معلومات کے پھیلا کا ذریعہ بنی جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ 17 سالہ برطانوی نژاد مشتبہ شخص کشتی کے ذریعے برطانیہ پہنچنے والا ایک مسلمان تارک وطن تھا۔ تاہم، برطانیہ کے براڈکاسٹر آئی ٹی وی نیوز کے ایک پاکستانی فرد کے جھوٹی خبر کے موجد ہونے کے دعوے پر مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور برطانیہ کے دیگر ذرائع ابلاغ دونوں کی جانب سے سوال اٹھایا گیا۔ لاہور کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (آپریشنز) فیصل کامران نے ڈان کو بتایا کہ وہ برطانیہ کے براڈکاسٹر آئی ٹی وی نیوز کے دعوں کا تجزیہ کر رہے ہیں اور انہوں نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔