واشنگٹن (پاکستان نیوز) چین کی جانب سے بھاری ادائیگیوں کے عوض چینی افواج کے لیے سینیٹ میں لابنگ کرنے پر سابق 23 سینیٹرز اور کانگریس مین کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا گیا، چین کی کمپنیوں ، انٹیلی جنس اور کاروبار کو بڑھانے کے لیے لابنگ کرنیوالوں میں ری پبلیکن جماعت کے 23 سابق سینیٹرز کو قصور وار پایا گیا ہے ، 2011 کے دوران کانگریس میں چین کو برآمدات بڑھانے میں مدد دینے کے لیے بل منظور کیا گیا ، ذرائع کے مطابق چین امریکہ میں لابنگ کے لیے 35 ہزار ڈالر ماہانہ کے عوض سینیٹرز کی خدمات حاصل کر رہا ہے جوکہ اپنی حمایت میں قانون سازی کیلئے سابق سینیٹرز کو استعمال کر رہے ہیں ، چین کی کرنسی کو استحکام دینے کے حوالے سے بل کو 35 کے مقابلے میں 63 ووٹوں سے منظور کیا گیا جس کی بڑی وجہ چین کی جانب سے سینیٹرز کو کی جانے والی بھاری مالی امداد تھی، امریکی سینیٹرز کی جانب سے چینی کمپنیوں ہوواوے ، این پی سی ، ٹین سینٹ کمپنی نے اپنی لابی کے لیے سابق چیئرمین امور خارجہ کمیٹی روئس کو 3 لاکھ 30 ہزار ڈالر کی ادائیگی کی، سینیٹر ٹرینٹ لوٹ، سینیٹر جان بریکس، نمائندہ جیف ڈین ہام ، نمائندہ بارٹ گورڈون اور دیگر ری پبلیکن نمائندوں نے بھارتی معاوضوں کے عوض چینی کمپنیوں کے لیے کام کیا۔مختلف چینی کمپنیاں براہ راست چینی افواج سے تعلق رکھتی تھیں جن کو اہم امور کے متعلق معلومات درکار تھیں۔