لیموسروس منیجر نعمان20افراد کی حادثاتی موت کا قصور وار قرار

0
77

نیویارک (پاکستان نیوز) عدالت نے لیموسروس منیجر نعمان حسین کو 20 افراد کی حادثاتی موت کے الزام میں قصور وار قرار دے دیا ، عدالتی فیصلے کے بعد نعمان حسین کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا ، مجرم کو 15 برس قید کا سامنا ہے ، بدھ، 17 مئی 2023 کو شوہری کاؤنٹی کورٹ میں، لیموزین سروس منیجر نعمان حسین کو بدھ کے روز قتل عام کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔ نیو یارک کے دیہی علاقوں میں ایک حادثہ جس میں 20 افراد ہلاک ہوئے، جو دو دہائیوں میں امریکی سڑک کے سب سے مہلک ترین حادثے میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔پرسٹیج لیموزین چلانے والے نعمان حسین کے مقدمے کی سماعت کے دوسرے دن کی بحث کے دوران جج اپنے فیصلے پر پہنچے۔ جب اسے 31 مئی کو سزا سنائی جائے گی تو اسے 15 سال تک قید کی سزا کا سامنا ہے۔قصوروار کے فیصلے نے ان رشتہ داروں کے جذبات کا ایک طوفان لایا جنہوں نے برسوں انتظار کیا کہ کسی کا احتساب کیا جائے۔ فیصلہ پڑھتے ہی لواحقین کی چیخیں سنائی دے رہی تھیں۔متاثرہ شخص کیون کشنگ نے بتایا کہ اپنے بیٹے پیٹرک کشنگ کو حادثے میں کھونا المناک تھا، مجھے عدالت سے نسبتاً کم توقعات تھیں کیونکہ یہ ساڑھے چار سال مایوسی سے بھرے ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ 2018میں سالگرہ منانے والوں سے بھری گاڑی ایس یو وی بریک فیل ہونے کی وجہ سے حادثے کا شکار ہوگئی تھی جس میں 20 افراد جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، حادثے میں سترہ مسافر، ڈرائیور اور دو راہگیر ہلاک ہو گئے تھے۔استغاثہ کا کہنا تھا کہ حسین جان بوجھ کر 2001 کے فورڈ ایکسرشن کے لیے ضروری، معمول کے ریاستی معائنے کرنے میں ناکام رہے، گاڑی کے بریک میں خامی کا پہلے بھی ادراک تھا لیکن اس کو درست نہیں کیا گیا، دفاعی وکیل لی کنڈلن نے کہا کہ ان کے مؤکل کو مرمت کی دکان سے گمراہ کیا گیا تھا۔ دکان پر مجرمانہ الزام نہیں لگایا گیا تھا اور اس سے انکار کیا گیا تھا کہ یہ غلطی پر تھا۔فیصلہ سنائے جانے کے فوراً بعد حسین کو حراست میں لے لیا گیا۔ کنڈلن نے عدالت کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ اس نتیجے سے “دل شکستہ” ہیں۔مجرم نے کہا کہ میں تھوڑا مایوس ہوں جج نے آج اسے بند کرنے کا فیصلہ کیا، لیکن حیران نہیں،بدھ کے فیصلے نے متاثرین کے خاندانوں کے لیے ایک جذباتی رولر کوسٹر پر ایک اہم موڑ کا نشان لگایا۔ فوجداری کیس میں وبائی امراض سے متعلق تاخیر کے بعد، لواحقین 2021 میں ایک درخواست کے معاہدے کے اعلان سے مایوس ہو گئے جس سے حسین کی جیل کا وقت بچ گیا تھا۔مقدمے کی سماعت کے دوران، ججوں نے گواہوں سے سنا جن میں مرمت کی دکان کے ایک سابق مینیجر، ملبے کو دیکھنے والے افراد، اور ریاست کے محکمہ ٹرانسپورٹیشن کے انسپکٹر نے SUV طرز کی لیموزین کو حادثے سے بہت پہلے کی خلاف ورزیوں کے لیے جھنڈا لگایا تھا۔ دفاع نے کوئی گواہ نہیں بلایا۔کشنگ نے حسین کے بارے میں کہا، ”کوئی بھی کسی کی زندگی کو تباہ ہوتے دیکھنا پسند نہیں کرتا، اور میں ایسا محسوس نہیں کرنا چاہتا۔ “میں یقینی طور پر خوش ہوں کہ اسے سزا سنائی گئی ہے اور مجھے یقین ہے کہ اسے وہ سزا مل رہی ہے جس کا وہ مستحق ہے، لیکن مجھے اس میں کوئی خوشی نہیں ہے۔حسین کے قصوروار پائے جانے کے بعد کانگریس مین پال ڈی ٹونکو نے آواز اٹھائی کہ آج کا فیصلہ انصاف کی فراہمی کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here