اسلام آباد (پاکستان نیوز) عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نےپاکستان کی معیشت نصف فیصد سکڑنے کاخدشہ ظاہرکردیا، اس سے پہلے موڈیزنے معیشت 1.5فیصد سکڑنے کی پیشگوئی کی تھی تاہم آئندہ سال پاکستان کی معاشی شرح نمودوفیصد رہنے کی امید ہے۔ تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستانی معیشت کے حوالے سے رپورٹ جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ رواں سال پاکستان کی معیشت نصف فیصد سکڑنے کا خدشہ ہے، معیشت کا نصف فیصد سکڑنا پاکستان کے لیے پہلی کساد بازاری ہوگی تاہم کوروناوائرس کے باعث فنانسنگ کی ضروریات میں اضافہ ہوگا۔ موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان نے1200ارب کےامدادی پیکج کااعلان کیاہے، پیکج میں برآمدی ،صحت اور دیگر کاروباروں کے لیے ٹیکس چھوٹ شامل ہے، پیکج کے باعث حکومت کامالی خسارہ دس فیصد تک ہوجانےکاخدشہ ہے، گزشتہ مالی سال مالی خسارہ جی ڈی پی کا8.9 فیصد تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال کےپہلے6ماہ حکومتی ٹیکس وصولیوں میں40فیصداضافہ ہوا جبکہ رواں مالی سال نان ٹیکس ریونیو میں دگنااضافہ ہوا۔ موڈیز نے رواں سال کی دوسری ششماہی میں ٹیکس وصولیوں میں کمی کاخدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا رواں سال جون تک حکومتی قرضوں کا حجم جی ڈی پی کا ستاسی فیصدہوجائےگا، جون2019میں حکومتی قرضوں کاحجم جی ڈی پی کا 83فیصد تھا تاہم حکومتی قرضوں میں آئندہ چند برسوں میں کمی متوقع ہے۔ عالمی ریٹنگ ایجنسی کے مطابق سال 2021 میں آئی ایم ایف پروگرام اورمالی استحکام سےمالی خسارےمیں کمی متوقع ہے اور مالی خسارہ 8 سے ساڑھے 8فیصد رہنے کا امکان ہے، جی 20 کے قرض ادائیگی میں ریلیف سے قرض اور سود کی مو¿خر ادائیگی کی سہولت ملے گی، سہولت مئی سے دسمبر کے دوران واجب الادا بائی لیٹرل قرضوں پر ملے گی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سال 2021 میں ملکی معاشی شرح نمو2فیصدرہنےکاامکان ہے اور لاک ڈاو¿ن کے باعث مقامی کھپت میں نمایاں کمی آئی ہے۔