قارئین کرام! اپنا کالم حکم الامت، مصور پاکستان علامہ اقبال کے اس شعر سے شروع کر رہے ہیں ”آئین جواں مرداں حق گوئی و بیباکی، اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی”۔ اس حوالے کی وجہ تسمیہ یقیناً گزشتہ ہفتے میں 6 اور 7 تاریخ کی شب سے شروع ہونیوالی بھارتی سورمائوں کی وہ جنونیت اور نفرت انگیز حرکت بنی جو ہمارے شہریوں، پھول جیسے معصوم بچوں اور عبادت گاہوں کی شہادت، مضروبیت اور بے حرمتی پر منتج ہوئی اور پھر اللہ کے شیروں نے وہ کر دکھایا جس کی وعید خالق کائنات اور اس کے حبیبۖ کی جانب سے آئی ہے۔ 10 مئی کو بنیان لمصوص (سیسہ پلائی دیوار) کی عملی تصویر پاکستانی شاہینوں اور سرفروشوں نے یوں دکھائی کہ دنیا دہل کر رہ گئی۔ ہمارے شاہین صفت و مردان جری نے نہ صرف بھارتی سورمائوں کے بد نیت منصوبوں کو تہس نہس کر ڈالا بلکہ مودی اور بھارتی ہوس پرستوں کے منہ کالے کر ڈالے۔ پانچ بھارتی طیاروں کا حشر تو پہلے ہی ہو چکا تھا اور طیاروں فراہم کرنے والے ممالک انگشت بدنداں، بھارتی فضائیہ کی اہلیت و کارکردگی پر سوال اٹھا رہے تھے کہ 10 مئی کو بھارتی دیدہ دریدہ دہنی کے جواب میں پاک فضائیہ کی بے مثال و جرأتمندانہ کارکردگی پر ساری عالمی قوتیں بھی سناٹے میں آگئیں۔ پاکستان کے بھارت کے عسکری، دفاعی حتیٰ کہ گرڈ سسٹم و ویب سائٹس کی تباہی و بربادی کا ہر ہر لمحہ یقیناً ہر قاری کے علم میں محفوظ ہے، ہم صرف یہی عرض کرنا چاہتے ہیں کہ فتح میزائلوں اور ڈرونز کی کارکردگی و کامیابی نے ہمیں سورة فیل کی یاد دلا دی کہ جب ابرھہ کے کعبہ کو گرانے والے ہاتھیوں کو ابابیلوں کے کنکروں نے بھوسے کا ڈھیر بنا دیا۔ کچھ یہی صورتحال ہند توا کے ابرھہ مودی کے پاکستان کے نیست و نابود کرنے کے دعوے کرنیوالے ہاتھیوں (فوجی و ریاستی اداروں و متعصبانہ) کی پاکستان کے شاہینوں نے کی۔ اللہ کے وعدے پہ ماجد کو یقیں ہے۔ اب فتح مبیں، فتح مبیں، فتح مبیں ہے۔پاک بھارت محاذ آرائی، مودی کی مسلم دشمنی خصوصاً نعوذ باللہ پاکستان کو صفحۂ ہستی سے مٹانے کی نفرت انگیزی کے باوجود پاکستانی عساکر کی جرأتمندی اور عوام کے اتحاد، عزم و بلند ارادوں کے ناطے سے کامیابی نے عالمی قوتوں کو تشویش اور خطے و عالمی امن کو خطرے کے خدشات میں مبتلا کر دیا تھا، بالآخر صدر ٹرمپ کی مداخلت پر سیز فائر کی نوبت آئی۔ سوال یہ ہے کہ روز اول سے پاکستان دشمنی و منافرت میں ڈوبی بھارتی ریاست خصوصاً مودی حکومت کی اس سیز فائر کو قبول کریگی اور ٹرمپ کے دیئے ہوئے ایجنڈے تنازعہ کشمیر اور انڈس واٹر ٹریٹی پر مذاکرات پر راضی ہوگی، آج جس وقت ہم یہ سطور لکھ رہے ہیں، سیز فائر کو 72 گھنٹے ہوئے ہیں، مودی کا نفرت سے بھرا بیان ”ٹریڈ اینڈ ٹیرڑ” اور بلڈ اینڈ واٹر ساتھ نہیں رہ سکتے۔ اس بات کا غماز ہے کہ کدورت کا زہر اب بھی بھرا ہو اہے اور اس کا اعادہ کرنے سے دشمن بھارت پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے۔ بھارتی مودی اشرافیہ اور گودی میڈیا کی بے بنیاد الزام تراشیاں کم نہیں ہو رہی ہیں۔ ٹرمپ کی تمام تر کوششوں اور واضح نقطۂ نظر کے باوجود حالات اس حقیقت کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ بھارت اپنی کمینگی سے باز آنے کو تیار نہیں، اگرچہ اس وقت خود بھارتی افواج کے سربراہان بھی مودی اور اس کے جن سنگھی ساتھیوں کے کسی بھی مزید جارحانہ اقدام سے ہرگزمتفق نہیں اور بھارت کی مزید تباہی اور نقصان کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔ بھارتی میڈیا بھی مودی کو ہدف ملامت بنا رہے ہیں لیکن لاتوں کے بھوت باتوں سے کب مانتے ہیں۔ بہرحال جہاں ایک جانب بھارت کی ساری دنیا میں سفارتی تضحیک اور عسکری حوالے سے شکست بتائی جا رہی ہے وہیں پاکستانی فضائیہ اور عسکری صلاحیتوں کی دھاک بیٹھ چکی ہے۔ دنیا بھر کے دفاعی تجزیہ کار، میڈیا اور ماہرین پاکستان و بھارت کا موازنہ کرتے ہوئے پاکستان کی فضائیہ کی برتری کا اظہار کر رہے ہیں۔ اور وہیں مودی کی پالیسیوں کو بھارت کو خاک میں ملا دینے کا سبب قرار دے رہے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اس وقت بھارت اقوام عالم میں سیاسی تنہائی کے ساتھ معاشی و عسکری حوالوں سے بھی اپنی وقعت و اہمیت کھو چکا ہے، حق اور باطل کے درمیان معرکہ آرائی کا نتیجہ ہمیشہ حق کی فتح پر ہی ہوتا ہے، ہمارا مؤقف ابھی بھی یہی ہے کہ جنگ کبھی بھی بہتر نتائج کو جنم نہیں دیتی اور مسائل کا حل مذاکرات میں ہی ہے خصوصاً موجودہ عالمی منظر نامے میں جارحیت کا اقدام سوائے تباہی و بربادی کے سواء کچھ نہیں ہو سکتا ہے۔ کیا بھارت کو یہ عقل آئے گی کہ وہ مزید کسی جارحیت کے اقدام سے مزید ذلت، نقصانات اور عالمی تنہائی کا بوجھ اٹھا سکے گا۔ ہمارے شاہینوں کے جذبے، جرأت، صلاحیت اور معیار کو تو ساری دنیا نے مان لیا ہے۔ حضرت اقبال کے شعر پر ہم کالم کا اختتام کر رہے ہیں۔
پرواز ہے دونوں کی اسی ایک فضاء میں
کرگس کا جہاں اورشاہیں کا جہاں اور ہے
٭٭٭٭٭















