دہشتگرد ریاست اور شیطان!!!

0
136
شبیر گُل

بھارت پر بی جے پی اور آر ایس ایس کی غنڈوں کا راج ھے۔ جو خطے کے تمام ممالک کو اکھنڈ بھارت بنانا چاہتے ہیں۔خطے کے ہمسایہ ممالک میں دہشت گردی انکا وطیر ھے۔پاکستان کا وجود انہیں کھٹکتا ھے۔گجرات کا قصائی جو ہندتوا کا سرغنہ بھارتی وزیراعظم ھے۔ یہ پاکستان کو نیپال سمجھتا تھا۔گیڈر بھبھکیوں کے ماہرمودی کا کہنا ھے اب صرف آزاد کشمیر پر بات ھوگی۔سیز فائر کے ترلے لینے والا مودی،سیز فائر کی دھجیاں اڑا رہا ھے۔انڈس واٹر ٹریٹی کو وائلیٹ کر رہا ھے۔مودی پر جنگی جنون سوار ھے۔ وہ اپنی خفت مٹانے کے لئے اچانک حملہ کی کوشش کرے گا۔بھارت F-35 لینے کے لئے رائے عامہ ہموار کررہا ھے۔ لیکن اسے یاد رہنا چاہئے کہ پاکستان کے پاس F- 35 کو بھسم کرنے کا توڑ بھی موجود ھے۔ اگر اب جارحیت ھوئی تو کشمیر کی آزادی کا بہترین موقع ھوگا۔بھارت جنگ کرنا بھول جائے گا۔پاکستان نے اپنے وار ڈاکٹرائن کو کسی بھی اگریشن کے خلاف جدید تقاضوں میں ڈھال لیا ھے۔آپریشن بنیان المرصوص کے ذریعے چالیس/پچاس بھارتی فوجی مارے گئے۔ بارہ ائیر بیس تباہ ھوئیں۔ان ائیر بیس پر انکے درجنوں طیاروں کے علاوہ درجنوں بھامن واصل جہنم ھوئے۔براہموس میزائل کا ڈپو تباہ ھوا۔برگیڈ ہیڈ کواٹر اور دو S- 400 تباہ ھوئے۔ دس چیک پوسٹوں اور درجنوں چوکیوں پر ھمارا قبضہ ھوا۔پانچ سے دس میل اندر لائن آف کنٹرول پر ھماری افواج نے قبضہ کرلیا۔ اس کے چھ جدید طیارے تباہ ھوئے۔کئی فوجی تنصیبات کو لاک کرلیا گیا۔ دہلی پر ھمارے ڈران پرواز کرتے رہے۔پاکستان کو irrelevant سمجھنے والے بھارتی میڈیا کا کہنا ھے کہ پاکستان کے پاس سینکڑوں ٹیکٹیکل پرمانو بم ھیں ۔جو دنیا میں کسی کے پاس نہیں۔ یہ بم دس میل کیائیر یا کو جلاکر بھسم کرسکتے ھیں۔بھارتی دفاعی تجزیہ کار پروین سہاوہ کا کہنا ھے ۔کہ چین نے پاکستان کو J-31 اسٹلیتھ فائٹر جیٹ اور J-35 Aطیارے دے رہا ھے۔ڈرون کلر ٹیکنالوجی دینے جارہا ھے۔جو مائکرو ویوز کے ذریعے طیاروں،میزائل اور ڈرونز کو جلا کر بھسم کردیتا ھے۔پاکستان کو سینکڑوں کی تعداد میں مل رہا ھے۔جدید سپر سانک طیارے پاکستان کو مل چکیھیں۔ PL -15 جس کی رینج تین سو کیلو میٹر ھے پاک فوج کے حوالے کردئیے گئے ھیں۔ پاکستان نے میزائل حملوں سے بھارت کی ائیر بیسیز کو تباہ کیا -پاکستان کے پاس ڈیفینس سسٹم HQ-11 ھے ۔ چین نے اسکی جگہ جدید version HQ-19سسٹم پاکستان کیحوالے کردیا ھے۔جدید ایڈوانس ریڈار سسٹم مل چکا ھے۔یہ پہلا موقع ھے کہ چینی ہتھیاروں کومیدان جنگ میں آزمایا گیا ھے۔چین نے اپنے ہتھیار پچاس سال تک نہیں آزمائے ۔ان ہتھیاروں کا تجربہ پاکستان نے بھارت پر کیاھے۔پاکستان نے گزشتہ روز اینٹی ڈران لیزرز گائیڈ گن تیار کرلی ھے۔ایک بھارتی اینکر کا کہنا ھے کہ اگر امریکہ پاکستان کو نہ روکتا تو پاکستان بھارت کی پوری فضائیہ تباہ کردیتا۔نوے گھنٹے کے conflict کراسس میں پاکستان نے بھارت کو گلے سے پکڑ لیا تھا۔بھارت دنیا کی پانچویں بڑی اکانومی ھے جس کا جے ڈی پی اسی بلین ڈالر اور پاکستان دس بلین ڈالرز اور اکنانومی میں اسکا نمبر چوالیس ھے۔بھارت گزشتہ دو سال میں اسی بلین ڈالرز کا اسلحہ خرید چکا ھے۔آئے روز دھمکیاں بھارت کا معمول تھا۔اسے نہیں معلوم تھا پاکستان جدید ٹیکنالوجی میں خاص مقام حاصل کرچکا ھے۔ماڈرن ڈے وارفئیر میں ٹکنالوجی کو بہت اہمیت حاصل ھے۔انٹرنیشنل میڈیا کا کہنا ھے کہ بڑی طاقتیں دونوں ممالک کی جنگ ایک وار شو کے طور پر دیکھ رہے تھے۔مغرب اور امریکہ جانتے تھے کہ پاکستان کے پاس چائنیز اسلحہ اور طیارے ہیں۔ بھارت کے پاس فرانس ،اسرائیل،روس اورمغربی
ممالک کی ٹیکنالوجی ھے۔جو بھارت کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ یہ ممالک بھارت کے ہاتھوں پاکستان کی شکست کے منتظر رھے۔انہیں کیا معلوم کہ پاک افواج اور ائیر فورس کی صلاحیت بھارت سے بہت بہتر ھے۔ اسی لئے امریکہ اور برطانیہ فوری جنگ بندی کے لئے کود پڑے ۔ وہ اپنے پٹھے کی زیادہ درگت نہیں دیکھنا چاہتے تھے۔امریکہ نے “ایٹمی جنگ” کو روکا، ٹرمپ نے کہا، لیکن ،کچھ اور غلط ہو گیا۔صرف ان لوگوں کے لیے جو سیزفائر کی کہانی کا دوسرا رخ جاننا چاہتے ہیں۔تو امریکہ کا اس انڈیا/پاکستان کشیدگی سے کوئی تعلق نہیں تھا، ٹھیک؟ کم از کم شروعات میں یہی کہا گیا جیسا کہ جی ڈی وینس نے دعوی کیا۔ لیکن پھر کچھ بدل گیا۔ اچانک ٹرمپ نے مداخلت کی، بحران کو ختم کیا، اور فوری سیزفائر کا اعلان کر دیا، جس کے نتیجے میں بھارت عالمی سطح پر شرمندہ ہوا اور اپنی ساکھ کھو بیٹھا۔چین کی فوجی ٹیکنالوجی نے دنیا میں تہلکہ مچا دیا۔جب پاکستان نے چینی ساختہ PL-15 میزائل اور JF-17 بلاک 3 طیارے استعمال کر کے بھارتی رافیلز کو مار گرایا، تو چینی ڈیفنس اسٹاکس میں دھماکہ ہو گیا! JF-17 اور J-10C بنانے والی کمپنی AVIC Chengdu Aircraft Corporation کے شیئرز صرف دو دن میں 36% بڑھ گئے۔عالمی سرمایہ کاروں نے سمجھ لیا کہ چین کی ہتھیار سازی مغربی ٹیکنالوجی کے مقابلے میدانِ جنگ میں کامیاب ہوئی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکی اور اسرائیلی اسلحہ ساز معاہدوں کو عالمی سطح پر خطرہ لاحق ہو گیا۔یہ جنگ صرف پاکستان بمقابلہ بھارت نہیں تھی، یہ چینی بمقابلہ مغربی فوجی ٹیکنالوجی بھی تھی۔پاکستان نے، اپنے قریبی اتحادی چین کے لیے، دنیا کو ایک لائیو ڈیمو دے دیا ،اور وہ کامیاب رہا۔دوسری طرف، اسرائیل نے بھارت کی حمایت کی،اور بھارت نے پاکستانی اہداف کے خلاف اسرائیلی 77 ہاروپ ڈرونز استعمال کیے۔یہ ڈرونز نہ صرف خبروں کی زینت بنے بلکہ مسلمان دنیا میں اسرائیل مخالف جذبات کو بھی بھڑکایا خاص طور پر کشمیر اور پاکستان میں۔یوں ایک پاک-بھارت جنگ نے ایک اور رنگ پکڑا: “ہندو-یہودی اتحاد” بمقابلہ مسلمان۔یہ مغرب کے لیے دوہرا خطرہ تھا۔چین کی فوجی طاقت دنیا کی توجہ حاصل کر گئی۔اسرائیل کی ساکھ خطرے میں آ گئی، جسے امریکہ برداشت نہیں کر سکتا تھا۔دوسرا دھچکا امریکہ کو تب لگا جب پاکستان نے ایک چالاک قدم اٹھایا۔اندرونی ذرائع کے مطابق، پاکستان کے جنگی ہیڈکوارٹر سے جان بوجھ کر ایک مخصوص میٹنگ کی تفصیل لیک کی گئی، جس میں یہ بحث کی گئی کہ چونکہ بھارت کو اسرائیل کی حمایت حاصل ہے، اس لیے پاکستان کو اسرائیل کے خلاف براہ راست کارروائی کا حق حاصل ہے۔یعنی پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہونے کے ناطے، چین کے سائے میں، اسرائیل کو ہدف بنانے کی بات کھلے عام کرنے لگا۔یہ وہ “ریڈ لائن” تھی جو امریکہ نہیں چھو سکتا تھا۔انہیں فوری طور پر کشیدگی کم کرنی پڑی، اور یہی انہوں نے کیا۔یہ کہتے ہوئے کہ دنیا کو “ایٹمی جنگ” نہیں چاہیے۔تو پھر امریکہ نے سیزفائر کے فورا بعد کیا کیا؟جب دنیا کی توجہ سیزفائر اور سوشل میڈیا پر تھی، ایک اہم میٹنگ جنیوا میں ہوئی۔ اچانک امریکہ اور چین تجارتی مذاکرات میں بیٹھ گئے اور صرف چند گھنٹوں میں امریکہ نے ٹیرف 145% سے کم کر کے 30% کر دیے۔چین نے ٹیرف 125% سے کم کر کے 10% کر دیے۔600 ارب ڈالر کی تجارتی پابندیاں ختم ہو گئیں۔اب آپ سمجھ گئے؟یہ سب کچھ اس لیے ہوا کیونکہ پاکستان نے میدانِ جنگ میں نہ صرف خود کو ثابت کیا بلکہ عالمی طاقتوں کو بھی جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔پاکستان نے صرف ایک جنگ نہیں جیتی، اس نے دنیا کو یاد دلایا کہ وہ اب بھی میز پر موجود ہے۔اسی لیے، بھارت کے تمام دعووں، سیاسی انتشار، اور معاشی بحران کے باوجود پاکستان اب بھی اہم ہے۔پاکستان ہمیشہ اہم رہے گا۔پاکستان زندہ باد۔بھارتی عوام بی جے پی سے پوچھ رہی ھے کہ آپ 2019 میں پٹے- 5 مئی کو پانچ سے چھ طیارے تباہ کروا لئے ۔آرمی بیسیز ،میزائل ڈپو اور برگیڈ ہیڈ کواٹر تباہ کروا دئیے۔اور سیز فائر کیلئے منتیں بھی کیں۔ مودی کے پاس اسکا کوئی جواب نہیں۔بھارتی جرنلسٹوں کا کہنا ھے کہ بھارت کو پاکستان اور چین نے میزائیل ٹیسٹ سائیٹ بنایا ھوا ھے۔حامد میر کا کہنا ھے کہ مودی پاکستان پر حملہ ضرور کرئے گا۔ اسکو کور دینے کے لئے سفارتی وفود مغربی اور خلیجی ممالک روانہ کئے ھیں۔بھارت دفاعی اور سفارتی دونوں محاذوں پر ہار چکا ھے۔سفارتی سطح پر دنیا کو بھارت کادہشتگرد چہرہ دکھانے کی ضرورت ھے۔ دنیا میں بھارت وہ واحد ملک ھے جو دہشتگردی میں ملوٹ ھے۔جس نے تامل ٹائیگرز بنائے۔ مکتی باہنی کو ٹرینگ دی۔ ایم کیو ایم کے دہشت گردوں کو۔ اور اب بی ایل کے دہشت گردوں کو اسلحہ اور مالی سپورٹ فراہم کررہا ھے۔پاکستان کو تجربہ کار سفارتکاروں کو انگیج کرنا چاہئے۔ منیراکرم، ملیحہ لودھی،حنا ربانی کھر،اور مسعود خان کی قیادت میں مختلف ممالک میں سفارتی وفود بھجنے چاہیں ۔ تاکہ بھارت کی کسی بھی شرانگیزی کے جواب میں ھمارا موقف مغربی ممالک میں پہنچ سکے۔ھمارے میڈیا نے اس جنگ میں ذمہ دارانہ کردار اداکیا۔ ایسے صحافیوں کو انگلش میڈیا کو انگیج بھی کرنا چاہئے۔ ایک طرف بھارت پانی بند کررہا ھے اور دوسری طرف گڈ جسٹر کے بھاشن دے رہا ھے۔ ایک طرف پاکستان میں پراکسی سے بچوں پر حملے کروا رہا ھے اور دوسری طرف انسانی ہمدردی کے تحت بھارتی طیارہ اترنے کی اجازت ۔؟ بغل میں چھری منہ میں رام رام۔ پاکستانی سیکورٹی فورسیز دہشتگردوں کے خلاف لارج سکیل آپریشن کرنے جارہی ھے۔ جس میں دہشت گردی کے تمام ٹھکانوں کو ٹارگٹ کیا جائے گا۔کسی دہشتگرد کے ساتھ رعایت نہیں کی جائیگی۔ پاکستان میں اندرونی استحکام ضروری ھے۔پی ٹی آئی کو بھی اپنا جارحانہ رویہ ترک کرنا چاہئے۔مفاہمتی پالیسی ملکی سلامتی اور ڈیموکریسی کے لئے بہتر ھے۔کل اسٹبلشمنٹ سے جھپیاں ڈالنے والے آج متشدد سوچ اپنا رہیہیں۔جو انکے نقصان پر منتجع ھوگی۔ماضی میں ن لیگ اور پہپلز پارٹی ایسے بیانیے کو بھگت چکی ھے۔ ایم کیو ایم دہشتگردی میں اپنی بربادی کرچکی ھے۔بھارتی ایجنٹوں کی سرکوبی کے لئے آپریشن دھبڑدھوس شروع ھوچکا ھے۔ سیکورٹی فورسیز نے بی ایل اے کے دہشت گردوں کو نیست ونابود کرناشروع کردیا ھے۔یاد رکھیں یہ ملک بھی ھمارا ھے۔فوج بھی ھماری ھے۔اسکے خلاف نفرت ابھارنا ملک کو کمزور کرنا ھے۔ملک میں across the board کرپشن کے خلاف پپسخت accountability اور دہشتگردوں کے خلاف سخت ترین آپریشن کی ضرورت ھے۔قارئین! بھارت لتر پریڈ کے بعد روس اور مغربی ممالک کی حمایت کھو چکا ھے۔پاکستان کا وقار بلند ھوا ھے۔ چین کی شکل میں قابل اعتماد دوست مل چکا ھے۔جو ہر محاذ پر ھمارے ساتھ کھڑا ھے۔ترکی ھمارا اچھا دوست ھے۔جس پر ہمیں فخر ھے۔امریکہ قابل اعتماد ساتھی نہیں رہا اسلئے اس پر اندھے اعتماد کی ضرورت نہیں۔ روس اور ایران سے تعلقات مزید بہتر کرنے چاہییں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here