ہمارا مقصد حیات !!!

0
71
رعنا کوثر
رعنا کوثر

ہماری زندگی ایک خاص مقصد کے تحت گزرتی ہے، رات اور دن کا سفر جاری رہتا ہے جس طرح دن کے بعد رات آتی ہے اور ہر رات کے بعد ہی دن نکلتا ہے نہ دن رات کو پکڑ پاتا ہے اور نہ رات دن کو پکڑ پاتی ہے۔ اسی طرح زندگی کے سفر میں جو لمحہ گزر جاتا ہے اس کو پکڑنا مشکل ہوتا ہے۔ مگر ہر لمحہ کوئی ہمیں احساس دلاتا ہے کہ ہر ایک کی زندگی میں ایک مقصد ضرور ہوتا ہے چاہے وہ اسے پہچانے یا نہ پہچانے، ہم مقصد صرف اسی کو سمجھتے ہیں کے ایک اچھی تعلیم حاصل کرنا زندگی کا مقصد بنا لیا یا ایک اچھی جاب پکڑنا زندگی کا مقصد سمجھ لیا۔ کوئی اچھی پوزیشن کسی اچھے ملک میں پہنچنا یہی ہماری زندگی کے مقاصد ہیں جو ان مقاصد کو حاصل کر لیتا ہے ہم اس کو کامیاب انسان سمجھتے ہیں جو کسی اونچے مقام تک نہیں پہنچ پاتا تو ہم سمجھتے ہیں کے یہ انسان کامیاب نہیں ہے۔ اس کا کوئی مقصد حیات نہیں ہے حالانکہ ہر زندگی جو وجود میں آتی ہے خاص طور سے انسان جسے اشرف الخلوقات کہا گیا ہے اس کا کوئی نہ کوئی مقصد ضرور ہوتا ہے۔
ایک عام سی گمنام عورت کا مقصد حیات اپنے بچوں اور اپنے شوہر کی خدمت ہوتا ہے۔ وہ گھر سے باہر بھی کم نکلتی ہے اس کی تعلیم بھی واجبی ہوتی ہے مگر اس کا مقصد ایک آدمی کی دیکھ بھال اور اس کے بچوں کی اچھی پرورش ہوتا ہے۔ وہ اسی میں ایک گمنام زندگی گزار کر خوش رہتی ہے اس کے ہاتھوں بہت سارے انسان پل کر اس معاشرے کو مل جاتے ہیں۔ اور اس کی زندگی کا مقصد پورا ہوجاتا ہے۔ ایک آدمی جو اس دنیا میں وجود میں آتا ہے چاہے وہ ایک عام شہری ہو رکشہ چلاتاہو ،ٹیکسی چلاتا ہو ،چھوٹا موٹا کاروبار کرتا ہو ،زندگی بھر اسی میں مصروف رہتا ہو۔ جو بھی کمائی ہو اس کے بیوی بچوں کے کام آرہی ہو۔ اس کے والدین کے کام آرہی ہو تو چاہے وہ ساری عمر یہی کام کرتا رہے اس کی زندگی کا مقصد یہی ہوتا ہے کہ وہ محنت کرے سب کو خوش رکھے۔ معاشرے کو مفید انسان دے، گھر والوں کا پیٹ بھرا رہے۔ اور اگر اس کی محنت سے یہ سب ہو جاتا ہے تو اس کی زندگی کا مقصد پورا ہو جاتا ہے۔ کچھ لوگ بہت ہمدرد ہوتے ہیں وہ اپنے دوستوں اور پڑوسیوں کے ہمیشہ کام آتے ہیں وہ سوچتے بھی نہیں ہیں کہ وہ کسی مقصد کے تحت کر رہے ہیں مگر ان کی مدد سے بے شمار لوگوں کے مسائل حل ہوتے ہیں اور یہی ان کا مقصد ہوتا ہے۔
ضروری نہیں کے ہم زندگی میں بڑے گول بنائیں اور جب تک وہ حاصل نہ ہوں ہم یہ سوچیں کے ہماری زندگی یوں ہی گزر گئی ہم نے تو کچھ نام کمایا نہ ہی پیسہ کمایا نہ ہم تعلیم حاصل کرسکے اگر ہم اب تک کی زندگی کو دیکھیں تو ہمیں محسوس ہوگا کہ ہم نے بہت سے ایسے عمل کیے ہیں جن سے ہماری زندگی کا مقصد حاصل ہوگیا ہے۔ ہم اپنی زندگی کے بہت سارے گول حاصل کرلیتے ہیں مگر چونکہ ہم دوسروں کی طرح بہت امیر نہیں ہوتے ،بڑا گھر نہیں ہوتا، نام نہیں ہوتا یا کوئی قابل ذکر کارنامہ انجام نہیں دیا ہوتا تو ہم مفہوم ہوجاتے ہیں اور سوچتے ہیں کے ہماری زندگی بے کار ہی گزری کیونکہ ہم اونچے خواب دیکھتے ہیں اور ان ہی کی تعبیر چاہتے ہیں۔ خواب دیکھنا اچھی بات ہے مگر اس میں اتنا نہ کھوجائیں کے اصل زندگی کا میں جو مل رہا ہے اس پر ناخوش رہیں۔
ہلکی پھلکی زندگی اطمینان سے گزارنے میںبھی ہم کو بہت کچھ ملتا ہے۔میں نے ہمیشہ خوش باش ہلکی پھلکی زندگی اطمینان سے گزاری۔ زندگی میں جو مقاصد تھے اگر وہ حاصل ہوگئے تو بھی اپنے کو بہت اونچا نہیں سمجھا۔ اور آج یوں لگتا ہے مقصد حیات خوشی سے زندگی گزارنے کا دوسرا نام ہے۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here