واشنگٹن (پاکستان نیوز) وزیر خارجہ مارکو روبیو جو کہ ٹرمپ حکومت میں غیرقانونی تارکین کی ملک بدری کے آپریشن میں کلیدی کردار ادا کررہے ہیں ان کے دادا بھی غیر قانونی تارکین کی حیثیت میںامریکہ آئے اور پھر قانونی سٹیٹس حاصل کیا، مارکو روبیو کے دادا پیڈرو ویکٹر گارشیا کو ویزا کے بغیر امریکہ آنے پر 1962 میں عدالت نے ملک بدر کرنے کا حکم دیا تھا لیکن عدالتی حکم عدولی کرتے ہوئے وہ میامی میں رہے، 1966تک بغیر دستاویزات کے امریکہ میں قیام کیا جس کے بعد 1967میں کیوبن ایڈجسٹمنٹ ایکٹ کے تحت ان کو قانونی حیثیت دی گئی تھی، 31 اگست 1962 میں میامی آنے والے مارکو روبیو کے دادا گارشیا کے پاس کیوبن پاسپورٹ تھا اور یو ایس رجسٹریشن کارڈ تھا جبکہ ان کے پاس ویزا نام کی کوئی چیز نہیں تھی جس پر انہیں ائیرپورٹ پر گرفتار کیا گیا اور جج کے سامنے پیش کیا گیا جنھوں نے انہیں ملک بدری کرنے کا حکم دیا لیکن گارشیا کافی عرصہ تک میامی میں ہی رہے اور پھر قانونی حیثیت حاصل کی۔










