لیاری گینگ وار!!!

0
5

لیاری گینگ وار نے رنچھوڑ لائن اور جوبلی سے جن نوجوانوں کو اغوا کرکے قتل کا منصوبہ بنایا تھا ، انہیں گینگ وار کے سلاٹر ھاس سے رہائی کیسے ملی ؟ انکی رہائی میں رحمان ملک کا کیا کردار تھا ؟سابق وزیر داخلہ رحمان ملک ، بے نظیر بھٹو کے قتل سے لیکر ، الطاف حسین کی سہولت کاری تک پاکستانی سیاست کے کئی رازوں سے واقف تھے ، مگر وہ ان رازوں کے ساتھ دنیا سے رخصت ہو گئے ، لیاری گینگ وار اور اسکے اصل سرپرستوں سے رحمان ملک بہ خوبی آگاہ تھے ؟جب لیاری گینگ وار کے خلاف بڑے آپریشن کا فیصلہ ہوگیا تو اس وقت کے وزیر داخلہ رحمان ملک نے مرحوم پولیس افسر چودھری اسلم کو اسٹیٹ گیسٹ ھاس طلب کیا ،وزیر داخلہ رحمان ملک نے مجھے بھی مغرب کے بعد ملاقات کے لئے بلوایا تھا ، جیسے ہی میں اسٹیٹ گیسٹ ھاس کے ڈرائنگ روم میں پہنچا تو چودھری اسلم مجھے وہاں دیکھ کر کچھ تجسس میں آگئے ، رحمان ملک نے چودھری اسلم سے کہا ، رفعت نے یہاں بطور صحافی نہیں بلکہ میرے دوست کی حیثیت سے آئے ہیں ، اور پھر وہ چودھری اسلم کو لیکر اسٹیٹ گیسٹ ھاس کے لان میں لیکر چلے گئے ، آدھے گھنٹے کی اس ملاقات میں رحمان ملک نے ، چودھری اسلم کو کیا ہدایات دیں مجھے نہیں معلوم ، جب رحمان ملک چودھری کو رخصت کرکے واپس ڈرائنگ روم میں آئے تو کچھ پریشان تھے ، میں نے پوچھا معاملہ کیا ہے ، رحمان ملک نے کہا فلحال آصف زرداری لیاری میں آپریشن سے منع کرتے ہیں دوسری جانب الطاف حسین کا اصرار ہے کہ کاروائی کی جائے ، میں دونوں جانب سے پھنس گیا ہوں ، پھر ڈاکٹر ذولفقار مرزا بھی لیاری گینگ وار کی پشت پر ہے ، جس پر میں نے تجویز دی کہ آپ ایس ایس پی را انوار کو لیاری میں پوسٹ کر دیں کیونکہ را انوار زرداری صاحب کے بلو آئیٹ افسر تھے ، وہ بہتر انداز میں ڈیل کر لیں گے، اسی روز رات کو را انوار کا مجھے فون آیا کہنے لگے “تم مجھے مروانا چہاتے ہو “، تم نے وزیر داخلہ کو” مجھے لیاری میں تعینات کرنے کی تجویز دی ہے ” میں بیوقوف نہیں ہوں لیاری گینگ وار سے سینگ پھنساں ، اور رحمان ملک میری پوسٹنگ بگ باس سے پوچھے بغیر نہیں کرسکتا ، سارے معاملات اپنی جگہ ، مگر لیاری گینگ وار کے خلاف آپریشن ناکام رہا تھا ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here