لندن:
بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکھنڈے کاٹجو نے کہا ہے کہ مودی سرکار کی متعصبانہ پالیسیوں کے باعث مقبوضہ کشمیر بھارت کے لیے ویتنام ثابت ہوگا۔
برطانوی جریدے ’دی ویک‘ میں شائع ہونے والے آرٹیکل میں بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکھنڈے کاٹجو نے لکھا کہ مودی سرکار نے مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کرکے بڑے پیمانے پر گوریلا وار کا بیج بویا ہے جس کے باعث مقبوضہ کشمیر بھارت کے لیے ویتنام جنگ کے مترادف ثابت ہوگی۔
سابق جج نے مزید لکھا ہے کہ جو لوگ آج مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اپنی فتح کے شادیانے بجا رہے ہیں، وہ جلد ہی وادی سے بڑے پیمانے پر لاشیں آتی دیکھیں گے۔ با لکل ویسے ہی جیسے امریکا میں ویتنام سے امریکیوں کی لاشیں آئی تھیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر کوئی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر سچ بولے۔
یہ خبر پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں ایک ماہ کے دوران خاتون اور بچوں سمیت 16 نوجوان شہید
سابق جج مرکھنڈے کاٹجو نے مزید لکھا ہے آج کے دور میں انٹرنیٹ اور موبائل ضرورت بن گئی ہے اور ہم سوچ نہیں سکتے کہ دو ماہ سے محروم کشمیریوں پر کیا بیت رہی ہوگی؟ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہٹایا گیا تو عوامی مظاہرے پھوٹ پڑیں گے اور اگر کرفیو نہ اٹھایا گیا تو کشمیریوں کا غم و غصہ آتش فشاں کی طرح پھٹ پڑے گا۔
بھارتی جج نے مودی سرکار پر واضح کیا کہ مقبوضہ وادی بھارتی حکومت کے لیے ایک ایسی ہڈی بن جائے گی جو نہ اُگلی جائے گی اور نہ نگلی جائے گی، ایک فوج دوسرے ملک کی فوج کا تو مقابلہ کرسکتی ہے مگر عوام کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ بی جے پی سرکار کے اقدام سے وادی کے لوگوں میں بھارت سے نفرت پہلے سے مزید بڑھ گئی ہے۔