لاہور(پاکستان نیوز) تحریک انصاف کو مزید بڑے جھٹکے، بڑے بڑے برج الٹ گئے۔ سابق گورنر عمران اسماعیل، 8سابق وفاقی و صوبائی وزرا سمیت مزید 20 رہنمائوں نے کپتان سے منہ موڑ لیا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے بانی رکن اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے تحریک انصاف کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا اور کہا کہ خان صاحب اور تحریک انصاف اور سیاست کو اللہ حافظ کہتا ہوں۔ جیل سے رہائی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ میری آخری سیاسی پریس کانفرنس ہے۔ آج ان کو سوچنا چاہتے جو عمران خان کو ہدایت دیتے تھے ،9مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو سزا ملنی چاہیے تاہم ابھی انکوائری میں ثابت نہیں ہوا کہ کون ملوث ہے۔ دریں اثنا تحریک انصاف کے صدر سندھ علی زیدی نے جیکب آباد ڈسٹرکٹ جیل سے اپنے جاری کردہ ویڈیو بیان میں پارٹی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 9مئی کے واقعات کی مذمت کرچکا ہوں دوبارہ مذمت کرتا ہوں، پاکستان افواج ہمارا فخر ہے ان کی وجہ سے ہم سکون سے سوتے ہیں، جو ہوا غلط ہوا سب کو کیفر کردار تک لانا ضروری ہے۔ پارٹی کے ساتھ سیاست بھی چھوڑ رہا ہوں، خسرو بختیار نے پارٹی چھوڑتے ہوئے ویڈیو پیغام میں کہا کہ 9مئی کے دل سوز واقعات مجھے مجبور کردیا ہے کہ میں تحریک انصاف کے سیاسی فلسفے سے دور ہو جائوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سال قبل پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو واشگاف الفاظ میں کہا تھا کہ قومی اداروں کے ساتھ محاذ آرائی کا نیا سیاسی لائحہ عمل پارٹی کے لئے نقصان دہ ثابت ہو گا ۔علاوہ ازیں پنجاب کے سابق وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر نے بھی پارٹی سے راہیں جدا کر لیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہاشم ڈوگر کا کہنا تھا کہ 9مئی کے دلخراش واقعات میں ملوث افراد کو سزا ملنی چاہیے، جیسے عمران خان ریڈ لائن ہے ویسے ہی پاک فوج ہماری ریڈ لائن ہے۔ اس موقع پر سابق صوبائی وزیر کھیل پنجاب رائے تیموربھٹی نے بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سیاست اور ریاست میں کسی ایک کو چننا پڑے تو ریاست کو چنیں گے ریاست ہماری ماں ہے پاکستان ہے تو ہم سب ہیں ہم نے ریاست کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ، سابق صوبائی وزیر چودھری اخلاق، سابق چیئرمین ٹیوٹا مامون تارڑ، سابق وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے دفاع سردار منصب علی ڈوگر سمیت دیگر رہنمائوں نے بھی پارٹی چھوڑ دی۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔ رائے تیمور بھٹی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نو مئی کے واقعات کو نہ روکا گیا تو یہ سیاست میں روش بن جائے گی۔ چودھری اخلاق نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے ذاتی مفادات نہیںریاست کو بچانا ہے۔ سردار منصب علی ڈوگر نے کہا کہ نو مئی کے واقعات ہم سب کیلئے شرمندگی کا باعث ہیں۔ سابق ایم پی اے مامون تارڑ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے ادارے ہیں تو ہم سب ہیں۔ جھنگ کے حلقہ پی پی 124 سے امیدوار اور سابق صوبائی وزیر رائے تیمور حیات خان بھٹی اور سابق ایم پی اے پی پی 126سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر شیخ محمد یعقوب نے بھی پاکستان تحریک انصاف کو خیر باد کہہ دیا۔ سابق ایم این اے راجہ خرم نواز نے ساتھیوں سمیت پارٹی کو خیر باد کہتے ہوئے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم نے جب بھی کوئی احتجاج کیا پر امن طریقے سے کیا۔ 9مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہونا چاہیے۔ جو بے قصور گرفتار ہیں ان کی رہائی ہونی چاہیے۔ خان صاحب کو بہت اچھا لیڈر پایا۔ علاوہ ازیں سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر اختر ملک، میاں طارق عبداللہ اور بابر علی نے بھی پارٹی سے منہ موڑ لیا۔ ڈاکٹر اختر ملک نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نو مئی کے واقعات کی سخت مذمت کرتا ہوں سیاست بڑا بے رحم سا کھیل ہے۔ میڈیکل ڈاکٹر ہوں اپنے پروفیشن کو جاری رکھوں گا یہ ملک، لوگ اور ادارے ہمارے ہیں سب کو ملک کی بہتری کا سوچنا چاہیے۔ سابق ایم پی اے طارق عبداللہ نے کہا کہ نو مئی کا دن پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن تھا، قومی اداروں سے ٹکرائو نہیں ہونا چاہیے۔ علاوہ ازیں ملتان میں سابق ایم پی اے حاجی جاوید اختر انصاری نے حمد شکیل سخاوت انصاری اور محمد امین انصاری و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں پارٹی چھوڑتے ہوئے کہا کہ9مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔