لاہور ضمنی الیکشن، شیر نے پھر میدان مار لیا، متوالوں ، جیالوں میں تصادم

0
229

لاہور(پاکستان نیوز) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133 لاہور کے ضمنی الیکشن میں شیرنے پھرمیدان مارلیا۔غیر حتمی و غیر سرکاری نتیجے کے مطابق مسلم لیگ (ن)کی امیدوار شائستہ پرویز نے 46ہزار 811 ووٹ لے کرکامیاب ہوگئیں۔ پیپلز پارٹی کے امیدوار اسلم گل32313 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔ ریٹرننگ افسر نے 254پولنگ سٹیشنز کے نتائج جاری کر دئیے ،حلقے میں ٹرن آٹ انتہائی کم 18.59فیصد رہا اور 4لاکھ 40ہزار 485میں سے محض 81ہزار835ووٹ کاسٹ ہوئے ۔ 2لاکھ 33ہزار 558 مرد ووٹرز میں سے 50ہزار936ووٹ کاسٹ ہوئے ، 2لاکھ6ہزار927 خواتین ووٹرز میں سے 30ہزار959 نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ حلقے میں کل 80ہزار 997 درست ووٹ کاسٹ جبکہ 898 ووٹ مسترد ہوئے ۔ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ صبح 8 بجے شروع ہو کر شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہی،کل 11 امیدواروں نے الیکشن میں حصہ لیا، پی ٹی آئی امیدوارجمشید چیمہ کے کاغذات نامزدگی مستردہوگئے تھے ۔ضمنی انتخاب کے موقع پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے کارکنان انتہائی پرجوش رہے اوراپنے رہنمائوں کی آمد پر دیکھو دیکھو کون آیا شیر آیا شیر آیا،شریف برادران اورجئے بھٹو ،آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے حق میں نعرے لگاتے رہے ۔گورنمنٹ ہائی سکول 15 بی ون ٹان شپ( المشہور لال سکول)میں پیپلز پارٹی اور (ن)لیگ کے کارکنان کے درمیان تکرار ہو گئی تاہم پولیس اہلکاروں نے بیچ بچائو کر ایا۔ گرین ٹان بہاری کالونی پولنگ سٹیشن نمبر 232 کے باہرلیگی اور پی پی کارکنان میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔ لال سکول 15 بی ون ٹان شپ کے پولنگ سٹیشن پر الیکشن کمیشن کے عملے نے پیپلز پارٹی کی پولنگ ایجنٹ مسز قیوم کو پولنگ سٹیشن سے باہر نکال دیا، عملے نے کہاآپ کے لیٹر پر پیپلز پارٹی کے امیدوار اسلم گل کی مہر نہیں ۔گورنمنٹ گریجوایٹ کالج فار ویمن ٹان شپ اورجوہر ٹائون کے ایل ڈی اے سکول میں مقررہ وقت پر پولنگ شروع نہ ہوسکی۔الیکشن کمشنر پنجاب غلام اسرار خان نے گورنمنٹ بوائز کالج، C-1ٹان شپ اور گورنمنٹ پریکٹسنگ ہائی سکول، سیکٹر C-1ٹان شپ نزد سول ڈیفنس دفترکے پولنگ سٹیشنوں کا دورہ کیا اور عملے کو پولنگ کا عمل شفاف بنانے کی ہدایت کی۔قمر زمان کائرہ ایل ڈی اے سکول وفاقی کالونی میں خود پولنگ بوتھ پر ووٹرز کو پرچیاں بنا کر دیتے رہے ۔میئرلاہور کرنل (ر) مبشر جاوید نے چونگی امر سدھو میں مسلم لیگ (ن) کے کیمپ کا دورہ اور کارکنان سے الیکشن کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ سائرہ افضل تارڑ ، عطائاللہ تارڑ،عظمی بخاری نے بھی مختلف پولنگ کیمپوں کا دورہ کیا۔ رکن قومی اسمبلی علی پرویز اور رکن پنجاب اسمبلی عمران نذیر نے حلقے کا دورہ کیا ،ان کی آمدپر پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے نعرے بازی کی جس کے بعد پولنگ سٹیشن نمبر 232 کے باہر پولیس کی مزید نفری طلب کی گئی۔ووٹنگ کے دوران امن وامان یقینی بنانے کیلئے پولیس اور رینجرز کو تعینات کیا گیا جبکہ اسلام آباد اور لاہور میں کنٹرول روم قائم کئے گئے ۔لاہورپولیس نے اس موقع پرسخت سکیورٹی انتظامات کئے تھے اورتمام پولنگ سٹیشنز سمیت شہر بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ رہی۔ایس پی ماڈل ٹان،ایس پی صدر اور ایس پی کینٹ سمیت لاہور پولیس کے چھ ایس پیز،14ایس ڈی پی اوز،44 ایس ایچ اوز سمیت دو ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کئے گئے تھے ۔ڈولفن سکواڈ،پیرو،کوئیک ریسپانس فورس ٹیمیں بھی پولنگ سٹیشنز اور اطراف کے علاقوں میں پٹرولنگ کرتی رہیں۔پولنگ سٹیشنز کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کی گئی،گورنمنٹ گریجویٹ کالج فار وویمن ٹان شپ میں سپیشل کنٹرول روم قائم کیا گیا تھا اور ووٹرز کو مکمل چیکنگ کے بعد ہی پولنگ سٹیشنز میں داخلے کی اجازت تھی۔سی سی پی او لاہور فیاض احمد دیو نے ضمنی انتخاب کے پر امن انعقاد اور بہترین سکیورٹی انتظامات پر لاہور پولیس کو شاباش دی۔مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف نے ضمنی انتخاب میں کامیابی پر عوام اور پارٹی رہنمائوں کومبارکباد دیتے ہوئے کہا حلقہ کے عوام کی جانب سے ہمیشہ کی طرح اعتماد کے اظہار پر شکر گزار ہیں، مسلم لیگ( ن)ہمیشہ کی طرح عوام کے اعتماد اور آرزوں پر پورا اترے گی۔ ٹوئٹر بیان میں انہوں نے کہا کامیابی پرشائستہ پرویز ملک کو مبارکبادپیش کرتا ہوں، حلقے نے ہمارے بھائی مرحوم پرویز ملک کی نمائندگی کی امانت انہی کے گھر کو سونپ دی ، ضمنی انتخاب میں بھرپور محنت اور دن رات خدمت کرنے والے رہنمائوں اور کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔مسلم لیگ (ن) کی نائب صدرمریم نواز نے ٹوئٹ کیا ایک واری فیرشیر،الحمدللہ۔شیروں کو مبارک۔حمزہ شہباز کا کہنا تھاعوام اپنے گھمبیر مسائل کے حل کے لئے مسلم لیگ ن کی طرف دیکھ رہے ہیں،عوام اب باتوں، دعووں اور نعروں کے فریب میں آنے والے نہیں، وہ کارکردگی مانگ رہے ہیں۔ شائستہ پرویز کے صاحبزادے علی پرویز ملک نے پیپلز پارٹی کوسخت تنقید کا نشانہ بنایاااور کہا یہ لمحہ فکریہ ہے کہ مخالفین سیاست میں غلاظت لے آئے ہیں، انہوں نے لوگوں کی مجبوریوں کا ناجائز فائدہ اٹھایا، پرویز اشرف نے لوگوں میں پیسے بانٹے ، پرویز اشرف اور بلاول بھٹو پنجاب کو سیاسی قبرستان بنانا چاہتے ہیں،پیپلز پارٹی نے ایسا کون سا کام کیا کہ پانچ ہزار ووٹوں سے 30 ہزار پر آگئے ، جو کراچی کا کوڑا نہیں اٹھا سکتے انہوں نے ایسا کیا کام کردیا، پیسے بانٹنے والی ویڈیو کی فرانزک کرائی جا رہی ہے ، بس نتیجے کا انتظار ہے ، پیپلز پارٹی کے طرز عمل کو چیلنج کریں گے ، چھوڑیں گے نہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here