واشنگٹن:
امریکی صدرٹرمپ نے اپنے مواخذے کی کارروائی کو بغاوت قراردیتے ہوئے کہا کہ جوکچھ ہورہا ہے یہ مواخذہ نہیں بغاوت ہے۔
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف مواخذے کی کارروائی پرٹوئٹ میں کہا کہ جوکچھ ہورہا ہے یہ مواخذہ نہیں بغاوت ہے، مواخذے کا عمل امریکی تاریخ کی خطرناک ترین کارروائی ہے، مواخذے کے نام پرامریکیوں کے شہری حقوق چھینے جارہے ہیں جب کہ مواخذے کا مقصد لوگوں کی طاقت، ووٹ اورآزادی چھیننا ہے۔
امریکی صدرنے کہا کہ میرے خلاف کارروائی کا مقصد مذہب، فوج اورسرحد سے محروم کرنا بھی ہے، ہرگزرتے دن کے ساتھ بہت کچھ سیکھ رہا ہوں، ہم امریکا کوایک بارپھرعظیم بنانے کیلیے کام کررہے ہیں، اسپیکرایوان نمائندگا نینسی پلوسی اورچک شومررکاوٹیں ڈال رہے ہیں، مخالفین کا امریکا کوعظیم بنانے میں رکاوٹ ڈالنے کے سوا کوئی کام نہیں۔
اس خبرکو بھی پڑھیں: امریکی صدر کے خلاف مواخذے کی کارروائی کا آغاز
صدرٹرمپ ہاؤس انٹیلی جنس کمیٹی کےسربراہ ایڈم بی شیف پربھی برہم ہوئے اورکہا کہ رکن کانگریس ایڈم شیف کے خلاف فراڈ کی کارروائی کیوں نہیں کی جارہی؟ ایڈم شیف نےمجھ پرغلط الزامات لگائے، امریکی صدرکی توہین کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
واضح رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کا آغاز گزشتہ روزہو گیا تھا جس کے بعد امریکی صدرکی مشکلات میں اضافہ متوقع ہے۔