اسلام آباد(پاکستان نیوز) مہاجرین اور پناہ گزینوں کی پالیسیوں میں بہتری سے اقتصادی استحکام کے نئے مواقع پیدا کئے جاسکتے ہیں، بہتری مستقبل کی تلاش ، مقامی تنازعات اور قدرتی آفات کے باعث گذشتہ تین دھائیوں کے دوران نقل مکانی کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف )کی رپورٹ کے مطابق انسانی تاریخ میں کامیابی کیلئے ہجرت ہمیشہ سے ہی ایک اہم اقدام رہا ہے ۔عالمی سطح پر بہتر مستقبل کی تلاش ، مقامی تنازعات اور قدرتی آفات سے بچنے کیلئے گذشتہ سال میں 300 ملین سے زیادہ افراد نے نقل مکانی کی ہے ۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق 1995کے مقابلہ میں ترقی یافتہ ممالک اور ایمرجنگ مارکیٹس کی جانب نقل مکانی کی شرح تقریبا دوگنا تک بڑھ چکی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہیکہ حالیہ چند سال میں قانونی طور پر نقل مکانی کرنے کے حوالہ سے قانونی رکاوٹوں کے باعث غیر قانونی مہاجرت میں اضافہ ہوا ہے ۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ اور تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک نقل مکانی کیقوانین میں آسانیاں پیدا کر کے غیر قانونی ہجرت میں کمی لاسکتے ہیں ۔ مزید برآں ہنرمند اور پیشہ ور افراد کو ہجرت میں آسانیاں فراہم کر کے اپنی معیشتوں کی ترقی میں بھی مدد حاصل کرسکتے ہیں ۔ اسی طرح قدرتی آفات کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے حوالہ سے عالمی برداری کے مشترکہ اقدامات بھی اہم کردار ادا کر سکتیہیں ، جس سے نقل مکانی کی شرح کو کم کیا جا سکے گا۔