2 مختلف مقامات پر پولیس اہلکاروں نے مظاہرے میں شریک افراد کو دھکا دے کر گرایا
واشنگٹن(پاکستان نیوز) واشنگٹن میں پولیس اہلکار تشدد کے پرانے طریقوں سے باز نہ آئے ، سی ایٹل میں مظاہرے کرنیوالے 2 افرادکی گردن پر گھٹنے رکھ کر بیٹھ گئے۔ریاست واشنگٹن میں یہ مظاہرہ کیپٹیل ہل آکیوپائے گروہ کی جانب سے کیا جارہا تھا کہ اس دوران 2 مختلف مقامات پر پولیس اہلکاروں نے مظاہرے میں شریک افراد کو دھکا دے کر گرایا اور ان کی گردن پر گھٹنے رکھ کر بیٹھ گئے۔مظاہرے میں شامل دیگر افرادنے بروقت مداخلت کی اور اہلکاروں سے کہا کہ وہ گردن سے گھٹنا ہٹائیں۔ امریکی ریاست کولو راڈوں کے شہر اورورا میں 23 سالہ ایلی جاہ میک کلین اگست میں ہلاک ہوا تھا، اس سے تین روز قبل دو پولیس افسروں نے اس کا گلا دبایا تھا اور اسے کیٹامین کا انجکشن لگایا تھا۔ پولیس نے اس ہفتے اس واقعہ کی تحقیقات شروع کرائی تھی۔ اورورا پولیس کے سربراہ نے بتایا ماریرو اور ڈٹرچ کو برطرف کردیا گیا ہے۔ دریں اثنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ کی تاریخ کو ختم کرنے اور قومی ہیروز کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، ٹرمپ نے ماو¿نٹ رشمور میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا امریکا میں ملکی اقدار کو مٹانے اور بچوں کو ایک خاص طرز کی سوچ ذہن نشین کر انے کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ ماو¿نٹ رَشمور نیشنل میموریل کے مقام پر کئی سابق امریکی صدور کے مجسمے نصب ہیں۔ امریکا سمیت دنیا بھر میں نسل پرستی کے خلاف تحریک میں نوآبادیاتی نظام اور غلاموں کی تجارت سے منسلک شخصیات کے مجسمے مسمار کیے جا رہے ہیں۔