نیویارک (پاکستان نیوز)امریکہ نے افغانستان میں خواتین کے حقوق کے دفاع کے لیے افغان نژاد امریکی خاتون سکالر رینا امیری کو مندوب نامزد کیا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ تعیناتی طالبان کی جانب سے خواتین پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد اس بات کا اشارہ کرتی ہے کہ افغان خواتین امریکہ کے نزدیک ترجیحی اہمیت رکھتی ہیں۔امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے اعلان کیا ہے کہ افغان نڑاد امریکی سکالر اور ثالثی کی ماہر رینا امیری جو سابق صدر براک اوبامہ کے دور میں محکمہ خارجہ میں خدمات انجام دیتی رہی ہیں، افغان خواتین، لڑکیوں اور انسانی حقوق کے لیے مندوب کا کردار ادا کریں گی۔امریکہ کی طرف سے افغانستان میں اپنی 20 سالہ جنگ کے خاتمے کے مہینوں بعد، اینٹونی بلنکن نے کہا کہ رینا امیری ‘میرے لیے اہم اہمیت’ کے مسائل اور صدر جو بائیڈن کی باقی انتظامیہ کی مشکلات کے حل کے لیے کام کریں گی۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ہم ایک پرامن، مستحکم اور محفوظ افغانستان چاہتے ہیں، جہاں تمام افغان سیاسی، اقتصادی اور سماجی تفریق کے بغیر رہیں اور ترقی کر سکیں۔طالبان نے اپنے پہلے دور حکومت میں افغانستان میں اسلام کا ایک انتہائی سخت نظام نافذ کیا تھا، جس میں خواتین کے کام کرنے اور لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی بھی شامل تھی۔طالبان کی جانب سے اگست میں اقتدار سنبھالنے کے بعد ماضی سے مختلف انداز سے کام کرنے کے وعدوں کے باوجود، بے شمار خواتین کو کام پر واپس آنے سے روک دیا گیا ہے اور لڑکیاں بڑی حد تک ثانوی تعلیم سے محروم ہیں۔واضح رہے کہ اتوار کو طالبان نے کہا تھا کہ خواتین کو مرد رشتہ داروں کے بغیر طویل سفر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور گاڑیوں کے مالکان خواتین کو اس وقت تک سوار نہ کریں جب تک کہ وہ سر پر سکارف نہ پہنیں۔