اسلام آباد(پاکستان نیوز) ملک کی قدرتی گیس 5 سال بعد ختم ہونے کی پیشن گوئی، 16 میں سے اب صرف 3 غیر ملکی کمپنیاں باقی، پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کار اثاثے بیچ کر واپس جانے لگے۔ سیکرٹری پٹرولیم کی جانب سے ملک کے پٹرولیم سیکٹر سے متعلق تشویش ناک انکشافات کیے گئے ہیں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ ملک میں پٹرولیم سیکٹر میں کام کرنے والی بیشتر غیر ملکی کمپنیاں اپنے اثاثے فروخت کر کے یہاں سے جا چکیں۔ دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق سیکرٹری پٹرولیم نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کے اجلاس میں بتایا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لحاظ سے ہائی رسک ملک ہے، پہلے سے موجود غیرملکی سرمایہ کار اثاثے بیچ کر واپس جا رہے ہیں، تیل اور گیس کے شعبے میں 16 غیرملکی کمپنیاں تھیں اب صرف 3 رہ گئیں۔ مختلف حکومتوں کی پالیسی میں عدم تسلسل بڑا چیلنج ہے، ایک حکومت رعایت دیتی ہے دوسری ختم کر دیتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سمندر میں قدرتی گیس کے بڑے ذخائر ہیں، تلاش کیلئے 19 بلاکس مختص کئے ہیں، غیرملکی سرمایہ کاروں کو بھی اسی پر راغب کر رہے ہیں۔ سیکرٹری پٹرولیم کا کہنا ہے کہ جو حالات ہیں 5 سال بعد قدرتی گیس ختم ہو جائے گی، حکومت متبادل توانائی پر کام کر رہی ہے، ابھی ہائیڈورجن گیس پر تیزی سے کام شروع کر دیا، اس وقت نئے کنکشن تو دور پرانوں کو بھی گیس دینا مشکل ہوگا۔