غزہ کھنڈر بن گیا،4ہزار بچے شہید، 8ہزار ہلاکتیں

0
49

غزہ (پاکستان نیوز) اسرائیلی فورسز اور حماس کے درمیان جنگ میں اب تک دونوں کو بھاری جانی ومالی نقصان اٹھانا پڑا ہے،یو اے ای ، اردن سمیت خلیجی ممالک نے اسرائیل سے غزہ کا محاصرہ فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ اردن نے مسلسل اسرائیلی جارحیت پر اپنے سفیر کو اسرائیل سے واپس بلا لیا، اسرائیلی فورسز کے حملوں میں شہید بچوںکی تعداد 4 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے ، جبکہ مجموعی اموات ساڑھے آٹھ ہزار تک پہنچ چکی ہیں، امدادی تنظیموں کے 67رضا کار بھی جان کی بازی ہار چکے ہیں، اسرائیلی فورسز نے ایک رات میںغزہ پر 7 ہزار سے زائد حملے کیے جس میں 150 سے زائد عمارتیں کھنڈر بن گئی ہیں، 6لاکھ 70ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں ۔فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے ‘انرا’ کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق اس کی 150 عمارتوں میں 670,000 بے گھر لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ ان پناہ گاہوں کے حالات بھی نازک ہیں جہاں بہت کم مدد دستیاب ہے اور یہ گنجائش سے کہیں زیادہ بھر چکی ہیں جبکہ طبی خدمات نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہیں اور تحفظ کے حوالے سے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔حماس کے زیرانتظام غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک علاقے میں 8,300 لوگ ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 3,547 بچے، 2,136 خواتین اور 480 معمر افراد بھی شامل ہیں۔غزہ میں انرا’ کے امدادی عملے میں 13 ہزار افراد خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ادارہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کیے جانے والے فضائی حملوں میں اپنے مزید تین ارکان کو کھو چکا ہے جو گھروں میں اپنے اہلخانہ کے ساتھ مارے گئے۔ کارکنوں کی تعداد 67 تک جا پہنچی ہے۔ گزشتہ شب ‘انرا’ کے سربراہ فلپ لازارینی نے بتایا کہ اس بحران پر بات چیت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے گزشتہ اجلاس سے پہلے غزہ کے وسطی علاقے میں ادارے کے شعبہ سلامتی و تحفظ کے سربراہ سمیر اپنی اہلیہ اور آٹھ بچوں کے ساتھ ہلاک ہو گئے۔ اسرائیل کی جانب سے شام کے ہوائی اڈے پر مسلسل تیسری بار بمباری کے بعد روس نے لتاخیہ کا ہوائی اڈہ اور بندرگاہ شام کو استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔ لتاخیہ کا ہوائی اڈہ روسی میزائلوں کی موجودگی کے سبب انتہائی محفوظ تصور کیا جاتا ہے، دریں اثنا ء مصر، حماس اور اسرائیل میں رفح کراسنگ کھولنے کا معاہدہ ہوگیامصر، حماس اور اسرائیل میں امریکی تعاون سے رفح کراسنگ کھولنے کا معاہدہ ہوگیا جس کے بعد زخمیوں، خواتین، بچوں کا انخلا شروع کر دیا گیا ہے، امریکی حکام کے مطابق رفح کراسنگ سے 5 ہزار سے زائد غیرملکی غزہ سے نکل سکتے ہیں۔ امریکی حکام کا مزید کہنا تھا کہ بذریعہ رفح کراسنگ، غزہ سے نکلنے والے غیرملکیوں کی تعداد 7 ہزار تک بھی ہوسکتی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق غزہ میں پھنسے امریکیوں کو محکمہ خارجہ سے انخلا سے متعلق پیغامات ملنے لگے ہیں۔میڈیا کے مطابق 400 امریکی شہری اور ان کے اہلخانہ سمیت امریکا کے1 ہزار افراد غزہ میں پھنسے ہیں،دیگر ممالک کے 5 ہزار شہری غزہ سے نکلنا چاہتے ہیں۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ رفح کراسنگ سے امریکیوں سمیت غیر ملکیوں کا پہلا گروپ غزہ سے نکل گیا ہے۔ غزہ سے امریکیوں اور دیگر لوگوں کا انخلا آئندہ کئی روز جاری رہنے کی توقع ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ جو امریکی غزہ سے نکلنا چاہتے ہیں ان کا انخلا یقینی بنائیں گے۔ دوسری جانب مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے غزہ میں گھسنے والے اسرائیلی ٹینکوں کو تباہ کرنے کی نئی ویڈیو جاری کردی۔حماس کے عسکری ونگ کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں غزہ شہر کے جنوبی زیتون کے پڑوس میں کئی اسرائیلی ٹینکوں اور گاڑیوں کو اڑاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہیکہ القسام کے جنگجو سرنگ سے نکل کر اسرائیلی ٹینکوں کو ٹینک شکن میزائلوں سے نشانہ بنا کر تباہ کر رہے ہیں۔ اسرائیل نے آج پھر غزہ کے جبالیا کیمپ پر بم برسائے، غزہ میں انٹرنیٹ سروس ایک بار پھر بند کردی گئی۔اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ میں حماس سے لڑائی میں چوبیس گھنٹوں میں 14 فوجی مارے جا چکے ہیں،حماس کا کہنا ہے کہ جبالیا پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں 7 یرغمالی بھی مارے گئے۔اسرائیل نے غزہ پٹی میں رات بھر زمینی آپریشن جاری رکھا، حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ بھی کیا۔متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے ابوظبی میں ملاقات کی۔ اس موقع پر شیخ محمد بن زاید النہیان اور شاہ عبداللہ نے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ملاقات کے دوران شیخ محمد بن زاید النہیان اور شاہ عبداللہ نے غزہ میں بگڑتے ہوئے حالات پر تبادلہ خیال کیا اور خطہ میں خطرناک فوجی اضافہ روکنے کیلئے فوری بین الاقوامی کارروائی پر زور دیا۔اردن نے غزہ میں اسرائیلی فورسز کے جرائم بڑھنے پر اپنا سفیر واپس بلا لیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here