اسلامی تہذیب کیخلاف مواد پر 6مسلم ممالک کا نیٹ فلکس کو نوٹس

0
130

نیویارک(پاکستان نیوز)سعودی عرب سمیت 6مسلم ممالک نے نیٹ فلکس کو اسلامی تہذیب کیخلاف مواد کے حوالے سے نوٹس جاری کر دیا ہے ، جس میں اسلام مخالف مواد کو فوری ہٹانے کی وارننگ جاری کی گئی ہے ۔ خلیجی ریاستوں کی جانب سے نیٹ فلکس پر ہم جنس پرستی پر مبنی فلمی مواد کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ خلیج فارس کی ریاستوں کے ایک گروپ نے Netflix کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے اسلام سے متصادم مواد نشر کرنے کا سلسلہ جاری رکھا تو قانونی کارروائی کی جائے گی، جبکہ سعودی سرکاری میڈیا نے اشارہ دیا ہے کہ توہین آمیز مواد جنسی اقلیتوں کی عکاسی کرنے والے شوز پر مرکوز ہے۔سعودی میڈیا ریگولیٹر اور چھ رکنی خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کی طرف سے مشترکہ طور پر ایسے مواد کی نشاندہی کی گئی ہے جوکہ اسلامی اور معاشرتی اقدار سے متصادم ہے، خلیج تعاون کونسل میں بحرین، کویت، عمان، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔Netflix کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ایک وکیل نے آن ایئر انٹرویو میں کہا کہ یہ ہمارے بچوں، پوتے پوتیوں اور اگلی نسل کے لیے انتہائی بدقسمتی اور تکلیف دہ کلپس ہیں۔الاخباریہ پر بھی ایک الگ سیگمنٹ نے اینی میٹڈ شو جراسک ورلڈ کیمپ کریٹاسیئس کے کلپس دکھائے جس میں دو خواتین کردار بوسہ لے رہے ہیں، حالانکہ چینل نے ان کے چہروں کو دھندلا کر دیا تھا۔چینل نے ایک خود ساختہ “خاندانی اور تعلیمی مشیر” کا انٹرویو کیا جس نے کہا کہ غیر اخلاقی مواد “ہمارے گھروں میں گھس رہا ہے” اور یہ کہ ملک کو “سنسر شپ کے بحران” کا سامنا ہے۔خلیجی ممالک خاص طور پر فلموں میں جنسی اقلیتوں سے متعلق مواد پر امریکی فلم ڈسٹری بیوٹرز کے ساتھ بارہا جھڑپیں کر چکے ہیں۔متحدہ عرب امارات نے جون میں ڈزنی کی اینی میٹڈ فلم لائٹ ایئر پر پابندی لگا دی تھی جس میں ہم جنس پرست بوسہ شامل تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here