بھارتی ریاست ناگالینڈ کے علیحدگی پسند رہنما نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر بھارتی حکومت کو کڑی تنقید
کا نشانہ بنایا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بھارتی ریاست ناگالینڈ کے علیحدگی پسند رہنما ازاک موویہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت سلب کرنے والا بھارتی اقدام ناقابل قبول ہے اور کشمیر کا ماضی دیکھتے ہوئے یہ اقدام کشمیری عوام کے ساتھ دھوکا ہے، آرٹیکل 370 کا خاتمہ کشمیر کی حیثیت کے خلاف کیا گیا جسے مسترد کرتے ہیں۔
ازاک موویہ نے مودی سرکار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی اقدامات غداری کے سوا کچھ نہیں ہیں اور مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے کو بھارت کے قبضے میں لینا غداری ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ مودی سرکار کی نظریں اب ناگالینڈ پر ہیں کہ وہ بھی بھارت کے زیر انتظام آجائے، جو کبھی ممکن نہیں ہوگا۔
واضح رہے ’نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگالم‘ شمال مشرقی انڈیا کی سب سے بڑی باغی علیحدگی پسند تنظیم ہے، جس کے تقریباً 15 ہزار ارکان گزشتہ 4 عشروں سے آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں۔