نئی دلی:
امریکا، برطانیہ اور اسرائیل سمیت متعدد ممالک نے اپنے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ بھارت میں سفر کرنے سے گریز کریں۔
بھارتی پارلیمنٹ میں مسلم مخالف قانون منظور ہونے کے بعد احتجاج کے باعث بھارت کے مختلف حصوں خاص طور پر شمال مشرقی بھارت میں حالات معمول پر نہیں ہیں جہاں بل کے خلاف پرتشدد احتجاج میں ہلاکتوں سمیت درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں اور شہریوں کی جانب سے سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے۔
غیر ملکی رپورٹس کے مطابق بھارت کے مختلف حصوں میں ہونے والے پرتشدد احتجاج کے باعث امریکا، برطانیہ، اسرائیل، کینیڈا اور سنگاپور نے اپنے شہریوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ بھارت میں سفر کرنے سے گریز کریں اور اگر ان علاقوں میں مجبوراً سفر کرنا پڑے تو باہر نکلنے میں احتیاط برتیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ بھارتی پولیس کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ پر وحشیانہ تشدد
دوسری جانب امریکا نے بھارتی ریاست آسام میں طے شدہ تمام سرکاری مصروفیات وقتی طور پر معطل کردی ہیں اور شہریوں کو بھی یہ ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ان علاقوں میں کرفیو نافذ ہونے کی وجہ سے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند ہیں جس کے باعث یہاں سفر کرنے سے گریز کیا جائے۔
سنگاپور کی جانب سے اپنے شہریوں کو اروناچل پردیش، آسام، منی پور، ناگالینڈ، میزورام اور میگھالیہ جانے میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیا گیا ہے جب کہ اسرائیل نے اپنے شہریوں کو آسام سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے بھارت میں شہریت کے متنازع اور مسلم مخالف قانون پاس کے خلاف مختلف ریاستوں میں احتجاج جاری ہے اور پولیس کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 6 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔