نوکری کا جھانسا دیکر نوجوان لڑکی سے جنسی زیادتی پر بی جے پی کے رکن اسمبلی کو عمر قید

0
83

نئی دہلی: مودی سرکار کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ کو 20 سالہ لڑکی کو نوکری کا جھانسہ دیکر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے پر عمر قید کی سزا سنادی گئی ہے۔ متاثرہ لڑکی کو انصاف دلانے کیلیے بے بس والد اور دو ہمدرد رشتہ دار خواتین کو جان سے ہاتھ دھونا پڑے تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی کی تیس ہزاری عدالت نے ریاست اترپردیش کے طاقتور سیاستدان اور حکمراں جماعت کے معطل رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کو نوعمر لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے جرم میں عمر قید اور 25 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

عدالت نے رکن اسمبلی کو ایک ماہ کے اندر جرمانے کی رقم جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اس رقم میں سے 10 لاکھ متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ کو دیئے جائیں گے۔ عدالتی فیصلے کے نتیجے میں اسیر رہنما کی اسمبلی کی رکنیت بھی ختم ہوسکتی ہے جب کہ عوامی دباؤ کے باعث پہلے بی جے پی نے مذکورہ رکن اسمبلی کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔

اترپردیش کے اناؤ کے ممبر اسمبلی سینگر نے 2017ء میں ایک لڑکی کو ملازمت دینے کے لیے اپنے گھر بلایا تھا جہاں اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ لڑکی کے گھر نہ پہنچنے پر اہل خانہ نے تھانے میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی جس کے بعد لڑکی کو دوسرے شہر سے بازیاب کرالیا گیا۔

پولیس کی جانب سے رکن اسمبلی کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں ٹال مٹول سے کام لینے پر متاثرہ لڑکی نے اترپردیش کے وزیراعلیٰ جوگی یوگی ادیتیہ ناتھ کے گھر کے سامنے خود سوزی کی دھمکی دی جس کے بعد رکن اسمبلی کو گرفتار کرلیا گیا تاہم لڑکی کے والد کو جھوٹے مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا اور تھانے میں ہی ان کی موت ہوگئی۔

رواں برس جولائی میں متاثرہ لڑکی اپنی دو رشتہ دار خواتین کے ہمراہ عدالت آرہی تھیں کہ ایک تیز رفتار ٹرک نے ان کی کار کو ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں دونوں خواتین موقع پر ہی ہلاک ہوگئیں، متاثرہ لڑکی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال میں داخل ہونا پڑا تھا۔

بعد ازاں متاثرہ لڑکی نے چیف جسٹس رنجن گوگوئی کو خط لکھا اور انصاف کی بھیک مانگی جس پر متاثرہ لڑکی کو نہ صرف سیکیورٹی فراہم کی گئی بلکہ رکن اسمبلی کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا، شدید عوامی دباؤ پر بی جے پی بھی رکن اسمبلی کو اگست میں پارٹی سے برطرف کرنے پر مجبور ہوئی۔ کلدیپ اترپردیش کے طاقتور سیاستدان ہیں اور چار بار رکن اسمبلی بنے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here