کوالالمپور:
مشہور مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے تصدیق کی ہے کہ بھارتی حکومت نے وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف بیانات نہ دینے اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے قانون آرٹیکل 370 کی حمایت پر سودے بازی کی پیش کش کی تھی۔
تقابل ادیان کے ممتاز عالم اور معروف مبلغ اسلام ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ بی جے پی کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے متعلق آرٹیکل 370 پر سودے بازی کی پیشکش کی تھی اور وزیراعظم مودی کے خلاف بیانات دینے سے منع کیا تھا جس کے بدلے میری بھارت میں دوبارہ واپسی اور مقدمات ختم کرنے کا لالچ بھی دیا تھا۔
اپنے ویڈیو بیان میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کے نمائندوں نے گزشتہ برس ستمبر میں رابطہ کیا تھا اور بقول نمائندے کے وہ وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کے براہ راست حکم پر مجھ سے ملنے ملائیشیا آیا ہے تاکہ میری حکومتی وزراء سے ملاقات کی راہ ہموار کراسکے اور چند شرائط بھارت میں دوبارہ واپسی کو ممکن بنایا جاسکے تاہم ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک بھارتی حکومت کی جانب سے جھوٹے مقدمات کے باعث ملائیشیا میں جبری طور پر جلا وطن ہیں، بھارت حکومت نے ان کی جائیدادوں اور اثاثوں کو ضبط کرلیا ہے جب کی ان کی تنظیم پر پابندی عائد کردی ہے۔