گزرے وقت کی داستان!!!

0
145
انصار الرحمن
انصار الرحمن

انصار الرحمن

گزشتہ سے پیوستہ!!!
کسی بھی شخص کیلئے کسی دوسرے کیلئے مشکلات پیدا کرنا اور تکلیفیں دینے کا تصور ہی ہمارے مذہب میں نہیں ہے لیکن مذہب سے دور رہنے سے یہ سب کچھ اب ہونے لگا ہے۔ لوگوں کی اکثریت اپنی خود ساختہ پریشانیوں اور تکلیفوں کے سبب غلط ہاتھوں میں پھنستی جارہی ہے۔ اب تو خیر قدم اور آگے بڑھ گئے ہیں۔ اکثر و بیشتر لوگوں کے پاس قرآن شریف پڑھنے اور احادیث نبوی کو دیکھنے اور سمجھنے کا وقت ہی نہیں ہے۔ نماز بلا کسی عذر کے پانچوں وقت(جاری ہے)
پڑھنا ہر مسلمان مرد و عورت کیلئے ضروری ہے۔ اکثر لوگ نماز ہی نہیں پڑھتے۔ قرآن شریف اٹھا کر اوپر رکھ دیتے ہیں۔ شادی بیاہ کے موقع پر دولہا دلہن کو ان کے نیچے سے گزارا جاتا ہے اور بس یہ ایک رسم رہ گئی ہے۔ عام طور پر مسلمان مرد نماز پڑھنے کیلئے مسجد میں نہیں جاتے اگر کوئی شخص چلا بھی گیا تو مسجد میں بار بار اپنے موبائل کو کھول کر دیکھتا رہتا ہے۔ موبائل فون نے اکثر و بیشتر گھروں کا چین و سکون ختم کردیا ہے۔ سوتے سوتے فون دیکھا جاتا ہے۔ مائیں اپنی جان چھڑانے کیلئے چھوٹے بچوں کو اپنا موبائل دے دیتی ہیں کہ وہ اس پر کارٹون دیکھںی۔ وہ جو چاہیں دیکھیں‘ پوچھنے والا کون ہے۔ شروع شروع میں ہم جب یہاں آئے تھے یہاں کی دنیا اور ہی تھی۔ لوگ اپنی پرشانیوں اور مشکلات و بیماریوں کا بتلاتے۔ ان کی رہنمائی کی جاتی جو لوگ قرآن شریف پڑھے ہوئے ہونے کا اقرار کرتے ان کو قرآن شریف سے پڑھنے کیلئے بتلایا جاتا۔ احادیث کی دعائیں پڑھنے کی تاکید کی جاتی اور پرچہ پر لکھی ہوئی احادیث ان کو دے دی جاتیں جو یہ سب کچھ نہیں کرسکتے تھے ان کو قرآن شریف اور احادیث نبوی اور تعویزات لکھی ہوئی زعفرانی پرچیاں دی جاتیں کہ پانی میں ڈال کر پئیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ان کے مسائل حل ہوتے چلے جائیں گے۔ اس کے عوض معمولی سا ہدیہ لیا جاتا جو غریب اور پریشان حال لوگوں کے کام آتا۔ آجکل کیا کچھ ہورہا ہے وہ یہ کہ اکثر و بیشتر لوگ فیس بک اور واٹس اپ پر لگے رہتے ہیں۔ اس پر جو بھی کچھ بتلایا جاتا ہے بغیر سوچے سمجھے اس پر عمل کرتے ہیں۔ بتلانے والا ہر شخص مفتی اور عالم بنا ہوا ہوتا ہے اور اپنے آپ کو عقل کل ظاہر کرتا ہے۔ سوچے سمجھے بغیر کسی بھی بات پر عمل کرنا دانش مندی کے خلاف ہے۔ آخر میں اپنے بہن بھائیوں سے ایک گزارش کرنی ہے۔ وہ یہ ہے کہ ہمارے دو دوست پڑوس یا رشتہ دار اس دنیا سے جا چکے ہیں۔ وفات پا چکے ہیں جن کا انتقال ہوچکا ہے اس کیلئے روزانہ ایصال ثواب کردیا کریں۔ یہ کوئی مشکل کام نہیں ہے جو بھی آیتیں یا سورتیں یاد ہیں ان کو بار بار پڑھیں اور اس کا ثواب ان کو بھی بخش دیں۔ قرآن شریف دیکھ کر اگر پڑھنا ہوا تو وضو کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ نہیں جن کو قرآن شریف کی کوئی سورہ یا آیت یاد نہ ہو وہ الحمدللہ‘ سبحان اللہ‘ اللہ اکبر بار بار پڑھ کر اس کا ثواب بخش سکتے ہیں۔ کہیں آنا جانا ہو تو کان میں گانے لگانے کے بجائے اگر یہ نیک کام کرلیا جائے تو بڑا اچھا ہوا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ان نیکیوں کو سمیٹنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق دے۔ ایک درخواست اور ہے وہ یہ کہ ہماری کتاب سکون اور صحت کا مطالعہ کریں اس سے معلومات میں بہت اضافہ ہوگا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here