ریاض:
سعودی عرب میں دہشت گردی کے الزام میں 37 افراد کے سرقلم کردیئے گئے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق عدالتی حکم کی تعمیل میں آج ریاض، مکہ، مدینہ اور صوبہ قاسم میں مجموعی طور پر 37 افراد کے سر قلم کیے گئے۔ ان افراد کو دہشت گردی میں ملوث ہونے یا معاونت کرنے کے الزامات ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔
ان افراد پر دہشت گردی کے علاوہ سلطنت کے خلاف سازش، فرقہ واریت کو فروغ دینے، دشمن ممالک کے آلہ کار بننے اور ریاست کی سلامتی کے منافی اقدامات کے الزامات بھی تھے تاہم ان افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
دہشت گردی میں ملوث افراد کے سرقلم کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد اس وقت کیا گیا ہے جب دو روز قبل ہی داعش جنگجوؤں نے وزارت داخلہ کے ایک انویسٹی گیشن آفس پر حملہ کیا تھا جسے سیکیورٹی فورسز نے ناکام بناتے ہوئے دہشت گردوں کو مار دیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : سعودی وزارت داخلہ کے دفتر پر حملہ ناکام، چاروں دہشت گرد مارے گئے
ادھر سعودی حکام نے داعش جنگجو کے حملے میں ملوث 13 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ گرفتار افراد کے قبضے سے 5 خود کش جیکٹس، 64 ہینڈ گرنیڈز، 9 پائپ بم، بارودی مواد اور بھاری اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ اس ضمن میں دو افراد کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کیے گئے ہیں۔