کراچی:
پیپلز پارٹی نے حکومتی وزراء کی جانب سے عزیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹیز کو مسترد کیے جانے پر کہا ہے کہ وفاقی وزرا چینی اسکینڈل سے توجہ ہٹانے کے لیے الزام تراشی کررہے ہیں۔
یہ بات مشیر قانون و ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب، صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ، صوبائی وزیر سعید غنی اور رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے منگل کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔
مرتضی وہاب نے کہا کہ علی زیدی نے پریس کانفرنس میں جو باتیں دہرائیں وہ سوشل میڈیا پر کئی برس سے چل رہی تھیں جب کہ کچھ ٹی وی اینکرز اس پر پیپلز پارٹی کے بغض میں پروگرام کیے، سندھ حکومت نے جو وعدہ کیا تھا وہ کل پورا کیا، آفیشل ڈاکیومنٹ ہم نے دستخط کے ساتھ پیش کردیے۔
یہ پڑھیں : سندھ حکومت نے عزیر بلوچ کی نامکمل جے آئی ٹی رپورٹ جاری کی، علی زیدی
انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی میں سات سرکاری افسران ممبر ہوتے ہیں، عزیربلوچ کی جے آئی ٹی بھی ان افسران نے دستخط کرکے محکمہ داخلہ میں جمع کرائیں، علی زیدی نے قومی اسمبلی کے فلور پر جھوٹ بولا، میں نے انہیں پچھلے ہفتے چیلنج کیا تھا لیکن وہ الزامات ثابت نہیں کرسکے، رپورٹ ثابت کرتی ہیں کہ سندھ حکومت کا موقف درست تھا لیکن سمجھ نہیں آیا کہ علی زیدی کو رپورٹ کون دے رہا ہے؟ یہ جے آئی ٹی کیا اپنے لیپ ٹاپ پر بناتے ہیں ؟ دراصل علی زیدی کا دماغی توازن درست نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی منظر عام پر؛ 198 افراد کو قتل کرنے کا اعتراف
اس موقع پر عبدالقادرپٹیل نے کہا کہ قومی اسمبلی میں آواز اٹھائی ہے، وفاقی وزیر کہہ رہے تھے کہ عزیر بلوچ پاگل تھا، وفاقی وزیر کو تاریخ کا پتا نہیں، بابا لاڈلہ اور ارشد پپو سمیت کئی جرائم پیشہ افراد نے لیاری میں گینگ بنائے، یوں تو مولانا طارق جمیل اور شاہد آفریدی کی تصاویر بھی عزیر بلوچ کے ساتھ ہیں تو پھر انہیں بھی گرفتارکریں ؟
اسی سے متعلق : کراچی میں دہشت گردی کے لیے مرضی کے پولیس افسران لگوائے، عزیر بلوچ
انہوں نے کہا کہ اے ٹی سی کا کیس تو عمران خان پر بھی تھا تو وہ بھی دہشت گرد ہیں؟ میں نے علی زیدی سے سوالات کیے ایک کا بھی جواب نہیں ملا، جس جے آئی ٹی کا وہ ذکر کرتے ہیں اس میں شعیب ملک کی بیوی ثانیہ مرزا کا بھی نام ہے۔
مزید پڑھیں : عزیر بلوچ کی حقیقی جے آئی ٹی سامنے آنے کے بعد علی زیدی معافی مانگیں، قادر پٹیل