اسرائیل سے امن معاہدے اور سفارتی تعلقات قائم کرنے پر فلسطین، ترکی اور ایران کے صدور نے متحدہ عرب امارات کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کو مسترد کردیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کے صدر محمود عباس نے حماس کے رہنما سے گفتگو میں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات قائم کرنے کو جارحیت قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین ہونے والے امن معاہدے کو مسترد کر دیا ہے۔
اس حوالے سے ترکی کے صدر طیب اردگان نے متحدہ عرب امارات پر سخت الفاظ میں تنقیدکرتے ہوئے کہا کہ تاریخ اور خطے کے لوگ اسرائیل کے ساتھ معاہدے پر متحدہ عرب امارات کے دوہرے معیار کو کبھی فراموش نہیں کر پائیں گے۔ امارات نے فلسطینی عوام کے امنگوں پر اپنے مفادات کو ترجیح دی۔
ایران کے صدر حسن روحانی نے بھی اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں کوئی بھی پیشرفت فلسطینی عوام کے بغیر قابل قبول نہیں ہوگی۔ متحدہ عرب امارات نے فلسطینی عوام کے جذبات کو مجروح کیا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کے ترجمان کا معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں سلامتی اور امن کی کوششوں میں معاون ہر اقدام کا خیرمقدم کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے امریکا کی ثالثی کے نتیجے میں ایک معاہدے پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت دونوں کے درمیان آپس میں باقاعدہ سفارتی روابط کے قیام کا اعلان کیا گیا۔