بھارت میں40 صحافی ہلاک ہوئے

0
121

نئی دہلی،قاہرہ ( (پاکستان نیوز ) جمہوریت کا چوتھا ستون کہلانے والے صحافت کے شعبے سے وابستہ افراد پر 2014 سے 2019 کے درمیان 198سنگین حملے ہوئے۔ صرف رواں سال میں ان حملوں کی تعداد 36 رہی جب کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری مظاہروں کی رپورٹنگ کے دوران صحافیوں پر اب تک چھ حملے ہوچکے ہیں۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق صحافیوں پر ہونے والے حملوں کے لیے سرکاری ایجنسیوں، سیاسی جماعتوں سے وابستہ افراد، مذہبی جماعتوں سے عقیدت رکھنے والوں، طلبہ گروپوں، جرائم پیشہ گروہوں اور مقامی مافیا کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ادھر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ مصر میں پچھلے چار برسوں کے دوران صحافت ایک جرم بن گئی ہے، ملک میں نئے کورونا وائرس کے پھیلاو¿ کے تناظر میں عائد کی جانے والی پابندیوں کے ذریعے قاہرہ حکومت اپنی گرفت اور مضبوط کر رہی ہے۔ اتوار کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں ایمنسٹی نےسینتیس صحافیوں کے کیسز کا جائزہ لیا، جنہیں سن 2015 میں منظور کردہ انسداد دہشت گردی کے ایک قانون کے تحت جعلی خبریں پھیلانے کے الزام پر حراست میں لیا گی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ملک میں کسی بھی قسم کی تنقید اور شفاف رپورٹنگ کو دبانے کی کوششیں جاری ہیں۔ قاہرہ حکام ایسے تاثرات کو مسترد کرتے ہیں تاہم اس رپورٹ پر ابھی تک ان کا رد عمل سامنے نہیں آیا۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here