ریاض: سعودی عرب کی پیٹرولیئم برآمدات میں 55 فی صد کمی آگئی جس کے باعث آمدن میں 8.7 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے ادارۂ شمایارت کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ برس جون کے مقابلے میں رواں سال اسی ماہ کے دوران سعودی عرب کی تیل کی برآمدات میں 55 فی صد کمی ہوئی جو کہ اس کی آمدن میں 8.7 ارب ڈالر کی کمی کے برابر بنتی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ سے سعودیہ کی تیل کی مجموعی برآمدات میں کچھ بہتری آئی ہے اور ایک ماہ کے دوران ان میں 19اعشاریہ ایک فی صد کا ضافہ ہوا ہے جو کہ 1.86 ارب ڈالر کے مساوی بنتا ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وبا کے باعث عالمی معیشت میں آںے والے سست روی کو صدی کے بدترین معاشی بحران کا پیش خیمہ قرار دیا جارہا ہے۔ اسی کے باعث دنیا میں تیل کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوئی اور جن ممالک کی برآمدات کا زیادہ انحصار تیل پر تھا انہیں بہت بڑا دھچکا بھی لگا ہے۔
سعودی آرامکو تیل کی پیداوار کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے تاہم اسے انتہائی سستے نرخوں پر تیل کی فروخت کے بارے میں حکمت عملی متعین کرنے میں مسائل کا سامنا ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال مئی میں سعودی عرب کی سال بہ سال تیل کی برآمدات میں 12 ارب ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔